ہندو انتہا پسند مسلمانوں کے حق میں بیان دینے پر بھارتی نائب صدر پر برس پڑے
نئی دہلی (آئی اےن پی) بھارت کے نائب صدر حامد انصاری کی جانب سے مسلمانوں کے لیے مثبت اقدام کے مطالبے پر ہندو قوم پرست تنظیموں بی جے پی اور وشواہندو پریشد (وی ایچ پی) نے نائب صدر پر سخت تنقےد کرتے ہوئے ان سے معافی مانگے ےا مستعفی ہونے کا مطالبہ کردےا۔ غےر ملکی مےڈےا کے مطابق بھارتی نائب صدر حامد انصاری کی جانب سے مسلمانوں کے لیے مثبت اقدام کے مطالبے پر ہندو قوم پرست تنظیموں بی جے پی اور وشواہندو پریشد (وی ایچ پی) نے شدےد تنقےد شروع کردی ہے۔ وشوا ہندو پریشد نے حامد انصاری سے معافی کا مطالبہ کیا ہے یا پھر انھیں مستعفی ہوجانے کے لیے کہا ہے۔ وشو اہندو پریشد کے جوائنٹ سیکرٹری سریندر جین نے کہا کہ ڈاکٹر انصاری کا بیان ’فرقہ وارانہ‘ ہے اور ان کے عہدے کے منافی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انھوں نے کہا کہ حامد انصاری نے جو بیان دیا ہے وہ نائب صدر کے بجائے کسی سیاسی مسلمان رہنما کا بیان ہے۔ انہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے۔ خیال رہے کہ نائب صدر نے پیر کو بھارت میں مسلمانوں کی تنظیموں کے اتحاد آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت (اے آئی ایم ایم ایم) کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف امتیازات کو دور کرنے کی بات کی تھی۔
بھارتی نائب صدر