بھارت : نریندر مودی کی مزدور کش پالیسیوں کیخلاف پندرہ کروڑ مزدوروں کی ملک گیر ہڑتال
نئی دہلی(آئی اےن پی + اے ایف پی) بھارت میں نریندر مودی کی مزدور کش پالیسیوں کیخلاف 15 کروڑ مزدور ملک گیر ہڑتال پر چلے گئے۔ نجی اور سرکار ی ورکرز کی اکثریت نے احتجا ج کی حمایت کردی، ملک کی اکثر ریاستوں میں ٹرانسپورٹ اور زیادہ تر بنک بند رہے، مزدور تنظیموں نے اصلاحات مسترد کرتے ہوئے حکومت سے مزدوروں کے قوانین میں تبدیلی نہ کرنے اور نجکاری کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردےا۔ مےڈےا کے مطابق مودی حکومت کی طرف سے آئین میں مزدوروں کے قوانین میں ممکنہ تبدیلی کیخلاف 10 بڑی مزدور تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں۔ بڑی یونینوں نے ملک میں مزدوروں کیلئے قوانین میں تبدیلیوں کیخلاف ملک گیر احتجاج کی دھمکی دی تھی تاہم حکومت کی جانب سے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اقدامات نہ کئے جاسکے۔ جس پر ملک گیر ہڑتال شروع ہوگئی۔ بھارت کے وزیر محنت بھنڈارودھتاتریہ نے میڈیا سے گفتگو میں یونین لیڈروں سے ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ انکے مطالبات پر غورکیا جائیگا۔ مزدوروں کیلئے قوانین میں تبدیلی کے عمل میں ان سے مشاورت ہوگی۔ مغربی بنگال میں جھڑپیں، کولکتہ میں پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج، دھرنے میں بیٹھی خواتین کو گھسیٹا گیا، 200 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، مظاہرین نے ٹرینیں روک لیں۔ دہلی میں بس سٹاپوں پر لمبی قطاریں لگی رہیں اور مسافر ائرپورٹس پر پھنس کر رہ گئے۔ معیشت کو 3.7 ارب ڈالر کا جھٹکا لگا ہے۔ برآمدات اور درآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں۔ مظاہرین نے پتھراﺅ کیا اور متعدد گاڑیاں تباہ کردیں۔
بھارت/ ہڑتال