وفاقی حکومت کا الطاف حسین کو الیکٹرانک میڈیا کوریج کی اجازت سے انکار
اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی الیکٹرانک میڈیا پر کوریج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے اور ایم کیو ایم کو اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ جبکہ ایم کیو ایم نے لاپتہ افراد کے بارے خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔ ایم کیو ایم نے وفاقی حکومت کو لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے دی گئی فہرست کا نکتہ وار جواب مانگا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف بتائیں کہ لاپتہ افراد کہاں گئے زندہ ہیں یا ان کو ٹھکانے لگا دیا گیا، ایجنسیوں کی رپورٹ میں ایم کیو ایم کے لاپتہ ہونے والے افراد کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا اصرار ہے کہ ان کے لاپتہ افراد کو قانون کی عدالت میں کھڑا کیا جائے۔ کراچی میں قانون نافذ کرنے والے ادارں نے ایم کیو ایم کو ’’فطرانہ‘‘ وصول کرنے سے روکنے کے بعد قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے موقف اختیار کیا ہے کہ کراچی آپریشن کے دوران گرفتار کئے 4 ہزار کارکنوں میں سے تین ہزار کارکنوں کو ثبوت نہ ہونے پر رہا کر دیا گیا۔ ایم کیو ایم کا موقف ہے کہ کراچی میں ایم کیو ایم کو اپنا سیاسی کردارادا کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ملاقات میں ایم کیو ایم کو تحفظات دور کرنے کیلئے عسکری حلقوں سے بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔