متحدہ نے ہمیشہ دھوکہ دیا، غیرسنجیدہ جملے بازی الطاف کو زیب نہیں دیتی: زرداری
دبئی (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے الطاف حسین کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روز بروز کی بہتان تراشی اور غیرسنجیدہ جملے بازی الطاف حسین کو زیب نہیں دیتی۔ پی پی پی نے ہیمشہ ایم کیو ایم کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی پاسداری کی ہے، متحدہ نے پی پی پی کے ساتھ وعدہ خلافی کی اور دھوکہ دیا۔ وفاقی حکومت ہو یا سندھ حکومت سب کو ساتھ لیکر چلنے کی کوشش کی ہے ہم نے ایم کیو ایم کے ساتھ مذاکرات میں ہمیشہ دو شرائط رکھی ہیں پہلی شرط تھی کہ سندھ کی تقسیم پر بات نہیں ہو گی۔ دوسری شرط تھی کہ کراچی کو پرامن بنانے کیلئے ایم کیوایم تعاون کریگی۔ پیپلزپارٹی سندھ کو کسی صورت تقسیم نہیں ہونے دیگی۔ الطاف حسین کی منفی سیاست خود ایم کیو ایم کیلئے بھی نقصان دہ ہو گی۔ ایم کیو ایم قومی دھارے میں شامل ہوپاکستان سندھ کی ترقی کیلئے کام کرے۔ الطاف حسین آئے دن غیرضروری گفتگو اور تقاریر سے پرہیز کریں۔ سابق صدر کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر کی طرف سے اسلام آباد میں جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ایم کیو ایم کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی پاسداری کی ہے۔ ایم کیو ایم نے پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ وعدہ خلافی کی اور دھوکہ دیا ہے۔زرداری نے لندن سے دوبئی پہنچنے کے بعد ملک سے پارٹی کے مرکزی رہنماو¿ں کو طلب کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ ان کی مشاورت سے ملکی صورتحال کے بارے میں مستقبل کا لائحہ عمل تیار کیا جا سکے۔ اس ضمن میں لالہ موسیٰ سے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات وسابق وفاقی وزیرچوہدری قمرزمان کائرہ کو آصف زرداری نے اہم مشاورت کیلئے دوبئی طلب کرلیاہے۔ قمرزمان کائرہ 7ستمبر کو دبئی روانہ ہونگے۔دریں اثناءایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ متحدہ نے کراچی میں امن کیلئے خود آپریشن کا مطالبہ کیا تھا ترقیاتی منصوبوں کا معاملہ ہو یا ملازمتوں کا آصف علی زرداری نے کسی معاہدے پر عمل نہیں کیا آصف علی زرداری پی پی کے مردہ جسم میں جان ڈالنے کیلئے سندھ کارڈ کیلئے کوشش کر رہے ہیں ۔ وہ عوامی ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے ایم کیو ایم پر سندھ کی تقسیم کا الزام لگا رہے ہیں سندھ کو ایم کیو ایم نے نہیں پی پی نے کوٹہ سسٹم کے ذریعے شہری اور دیہی کی بنیاد پر تقسیم کیا پی پی نے شہری اور دیہی علاقوں کے ساتھ مساوی سلوک کرتی تو سندھ میں نئے صوبے کی آواز اٹھتی۔
زرداری