• news

اقوام متحدہ بھارتی جارحیت کا نوٹس لے : پاکستان کا سلامتی کونسل کو خط

اقوام متحدہ (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) متنازعہ جموں و کشمیر کے علاقوں میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اس بھارتی جارحیت کا نوٹس لے جس کے نتیجے میں شہریوں کی شہادت اور لوگوں کے زخمی ہونے کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے موجودہ ماہ کیلئے صدر ویتالی چرکین، جو اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب ہیں، کے نام مکتوب میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے یہ بات زور دیکر کہی ہے کہ بھارت کو 2003ءمیں طے پائے جانیوالے سیز فائر معاہدے پر عملدرآمد کا پابند بنایا جائے۔ خط کے ذریعے ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین فورم پر بھارتی جارحیت کا معاملہ اٹھایا ہے۔ اپنے مکتوب میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے متعدد واقعات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران اس طرح کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی فوجی بلا اشتعال فائرنگ کے دوران چھوٹے ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ بھاری مارٹر گنوں کی فائرنگ سے شہری آبادی جن میںخواتین اور بچے بھی شامل ہیں، کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے صدر سے درخواست کی ہے کہ اس خط کو سلامتی کونسل میں سرکاری دستاویز کے طور پر تقسیم کریں۔ پاکستانی مشن کی جانب سے جاری ہونیوالی پریس ریلیز میں جو اعدادوشمار دیئے گئے تھے انکے مطابق جولائی 2015 ءمیں بھارتی فوج نے سیز فائر معاہدے کی36 مرتبہ خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں پانچ شہری شہید اور 6 زخمی ہوگئے۔ اگست 2015ءمیں بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا اور اس ماہ کے دوران بھارتی فوج نے 90 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی جس کے نتیجے میں20 شہری شہید اور97 زخمی ہوگئے۔ گزشتہ ہفتوں میں پاکستان اقوام متحدہ کے محکمہ سیاسی امور و امن مشن آپریشن میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی اشتعال انگیزی کے حوالے سے معاملات اٹھاتا رہا ہے۔ اسی ضمن میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی سینئر قیادت جن میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل جان ایلیاسن بھی شامل ہیں، کو بھارتی اشتعال انگیزی سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان و بھارت پر زور دیا کہ وہ ان واقعات کی تحقیقات کرے جن کے نتیجے میں نہتے شہری نشانہ بن رہے ہیں۔ جان ایلیاسن کے ساتھ ملاقات میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان ملاقات میں بھارت کی پیشگی شرائط کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور کہا کہ بھارت نے اس اقدام کے ذریعے مذاکرات کو مسترد کردیا ہے۔ قبل ازیں بھارت گزشتہ برس سیکرٹری خارجہ کی سطح کے مذاکرات کو بھی منسوخ کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جموں وکشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات کو پرامن ذرائع سے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے سیز فائر معاہدے پر عملدرآمد کیلئے کردار ادا کرے اور بھارتی اشتعال انگیزی ختم کرائے۔ ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کے صدر کو بتایا کہ اقوام متحہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل برائے امن کو بھی صورتحال سے آگاہ کر دا ہے۔ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی جارحیت کے واقعات کی تحقیقات کرنی چاہئے، خاص طور پر ان واقعات کی تحقیقات کرنی چاہئے جس میں بہت سے پاکستانی شہید ہوگئے۔ بھارتی فورسز کی جانب سے جارحیت کے واقعات کا خاتمہ کیا جائے۔
پاکستانی/ اقوام متحدہ

ای پیپر-دی نیشن