• news

ایم ایم اے کی بحالی کیلئے سراج الحق اور فضل الرحمن سے ملاقاتیں کرونگا: ساجد میر

لاہور (سید عدنا ن فاروق) مرکزی جمعیت اہل حدیث کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں دینی جماعتوں کے مو¿ثر کردار کےلئے ایم ایم اے کی بحالی ناگزیر ہوگئی ہے، اس کیلئے سراج الحق اور مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر رہنماﺅں سے ملاقاتیں کروں گا۔ دینی قوتوں نے احساس نہ کیا تو مستقبل میں ان کی مشکلات میں اضافہ ہو گا، مذہبی قوتوں کے خلاف اندرونی اور بیرونی دباﺅ بڑھتا جارہا ہے۔ کراچی میں امن کی بحالی اور کرپشن کے خاتمے کی تحریک اب سیاسی بلیک میلنگ سے نہیں رک سکتی، ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کو اپنے جرائم کا حساب دینا پڑے گا۔ پنجاب سمیت جہاں بھی کرپشن ہورہی ہے اس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہونی چاہیے۔ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد میر نے کہا کہ 4 اکتوبر کو عمران خان کی طرف سے اسلام آباد میں دھرنے کااعلان دراصل ان کی سیاسی شکست خوردگی کا اظہار ہے۔ جوڈیشل کمشن کے فیصلے کے بعد وہ اب اپنی مردہ سیاست میں جان ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ مودی سمجھتا ہے کہ اس کی سیاست کی بقا پاکستان دشمنی میں ہے اسے معلوم نہیں کہ اب خطے کی صورتحال بدل گئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں الحاق پاکستان کی تحریک زور پکڑ رہی ہے بھارت کے کئی شہروں میں آزادی کی نئی تحریکیں شروع ہورہی ہیں۔ پاکستان کے خلاف سازشیں اسے مہنگی پڑیں گی۔ مسلم لیگ (ن) کا انتخابات میں نعرہ تھا کہ ہم ملکی دولت لوٹنے والوں سے ایک ایک پائی کا حساب لیں گے۔ سمجھتا وزیر اعظم اور آرمی چیف اس معاملے میں یکسو ہیں۔ ڈاکٹر عاصم کے بعد آصف زرداری کو بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ پیپلزپارٹی کے جیالے دوران تفتیش اتنے خوفزدہ ہیں کہ اپنے ساتھی چوروں کے نام بولے جارہے ہیں۔ انہوں نے ایران کی طرف سے ایٹمی پروگرام کی دستبرداری کو کمزوری قرار دیتے ہوئے اور کہا کہ دراصل اس نے اپنے ملک کے معاشی مستقبل کو تاریک ہونے سے بچانے کےلئے ایسا کیا۔ امریکہ ایران دشمنی مصنوعی ثابت ہوئی، اب ایران کی گلیوں میں مرگ بر امریکہ کے نعرے صاف کرائے جارہے ہیں۔ امریکہ اور ایران کی سعودی عرب کے بارے میں سوچ یکساں ہے۔ سعودی عرب پر حملے کے خدشات موجود ہیں۔ ہم تحفظ حرمین شریفین کےلئے متحد ہیں ہر قسم کی قربانی دیں گے۔ پاکستان میں داعش کو کھڑا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ طالبان اور القاعدہ کے بعد عالمی قوتیں داعش کے نام پر مسلم ممالک میں فساد پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ سکیورٹی اداروں اور حکومت کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
ساجد میر

ای پیپر-دی نیشن