ایاز صادق نے این اے 122کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا، فریق بنیں گے: پی ٹی آئی
لاہور (وقائع نگار خصوصی+ خصوصی رپورٹر) سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے الیکشن ٹربیونل کی جانب سے این اے122 میں 2013 کے انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دیئے جانے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جوڈیشل کمشن کی رپورٹ میں انتخابات2013ء میں دھاندلی ثابت نہیں ہوئی۔ عمران نے بغیر ثبوت کے دھاندلی کے الزامات عائد کئے اور ایک بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا لوکل کمشن کے روبرو ووٹوں کی جانچ پڑتال کے دوران سردار ایاز صادق کے ووٹ مزید بڑھ گئے۔ نادرا کی فرانزک رپورٹ ریکارڈ پر موجود ہے جس میں انتخابی دھاندلی ثابت نہیں ہو سکی۔ غیرمصدقہ ووٹ تمام امیدواروں کو ڈالے گئے مگر اس کے باوجود اس حلقے سے انتخابات لڑنے والا دھاندلی کا دعوی کیسے کر سکتا ہے۔ الیکشن ٹربیونل نے این اے ایک سو بائیس میں بلاجواز دوبارہ انتخابات کے احکامات صادر کئے ہیں۔ ٹریبونل کا فیصلہ انصاف کے تقاضوں اور میرٹ کے مطابق نہیں کیا گیا۔ فیصلے سے عوام کا حق رائے دہی اور اپیل کنندہ کا بنیادی حق متاثر ہوا۔ عمران کی درخواست ناقابل سماعت تھی۔ 3,265صفحات پر مشتمل اپیل میں مزید موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن ٹربیونل نے سماعت کے دوران ایاز صادق کا کوئی موقف نہیں سنا حتیٰ کہ عمران کی انتخابی عذرداری کے ناقابل پذیرائی ہونے کا نکتہ بھی طے نہیں کیا گیا۔ انتخابی عذرداری کی سماعت کے دوران جو بھی درخواست دائر کی گئی اس کو ٹربیونل کے سربراہ نے زیر التوا رکھا۔ حتمی فیصلے میں بھی کسی درخواست کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔کسی انتخابی بے ضابطگی کی بنیاد پر انتخابات کو کالعدم نہیں کیا جا سکتا۔ ٹربیونل کی طرف سے عائد 27 لاکھ روپے جرمانے کی رقم عمران خان کو ادا کرنے کیخلاف فوری حکم امتناعی دیا جائے جبکہ انتخابی نتائج کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو غیرقانونی قرار دیا جائے۔ دوسری جانب تحر یک انصاف پنجاب نے سردار ایاز صا دق کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن میں فریق بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) ضمنی الیکشن سے بھاگنے کی کوشش کر رہی ہیں مگر انکا عوامی اور قانونی عدالت میں ڈٹ کر مقابلہ کریں گے‘ تحریک انصاف سب سے بڑی سیاسی اور عوامی جماعت ہے بلدیاتی انتخابات میں کسی جماعت سے انتخابی اتحاد کیا اور نہ ہی کریں گے‘ ضلعی تنظیمیں جہاںضروری سمجھیں وہاں کسی جماعت سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر سکتیں ہیں۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی میاں اسلم اقبال کے ڈیرے پر 2حملے ہوچکے ہیں اگر تحریک انصاف کے کسی رکن کو کچھ ہوا تو اسکی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار چودھری سرور نے میاں محمودالرشید‘ شفقت محمود‘ میاں اسلم اقبال‘ شعیب صدیقی اور اعجاز چودھری کے ساتھ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔