اقلیتوں کے حقوق کا مقدمہ‘ سپریم کورٹ کی چاروں صوبوں کو عملدرآمد کیلئے فورس بنانے کی ہدایت
اسلام آباد (اے پی پی + آن لائن) سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے مقدمہ میں چاروں صوبوں کو سکیورٹی فورس تشکیل دیکر عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے صوبوں کی رپورٹس کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ سخت عدالتی حکم کے بغیر صوبے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں پس و پیش سے کام لیتے ہیں۔ اڑھائی ماہ گزر گئے مگر 19 جون 2014ء کے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کو یقینی بنانے کیلئے صرف میٹنگ کرنے سے کام نہیں جلے گا بلکہ اس کیلئے عملی اقدامات کرنا ہونگے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قائداعظم نے اقلیتوں کے حقوق کا ہر صورت میں تحفظ کرنے پر زور دیا ہے۔ جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے خصوصی فنڈز ہونے چاہئیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ عدالتی حکم پر پنجاب حکومت کی جانب سے عملدرآمد کر دیا گیا ہے اور فریقین کی مشاورت سے اقلیتوں کے تحفظ کیلئے سکیورٹی فورس بنا دی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بہت سے ہندو خاندان بھارت ہجرت کر گئے ہیں‘ لیکن لگتا ہے سندھ نے عدالتی حکم پر بالکل عمل نہیں کیا۔ آن لائن کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے پاس کوئی جادو کی چھڑی یا اڑنے والا قالین نہیں ہے جو خود جا کر حکم پر عملدرآمد کرائیں۔ اگر اقلیتی نمائندے چاہتے ہیں کہ ان کا نام اخبار میں آجائے اور ان کی برادری میں ان کا نام ہو جائے تو وہ ضرور ہو جائے گا۔