• news

چیئرمین سی ڈی اے نے انکوائری لیٹر تقسیم کرنے پر 2 افسر معطل کردیئے

اسلام آباد (آن لائن) چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل نے ایف آئی اے کی جانب سے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) کے کاموں میں ایک ارب روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن اور پی ایم او کے ٹھیکوں میں کی جانے والی مبینہ خورد برد کی تحقیقات میں مطلوب ممبر انجینئرنگ کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری کا لیٹر تقسیم کرنے کی پاداش میں ڈپٹی ڈائریکٹر شعبہ خفیہ (کانفیڈیشنل) سمیت دو افسروں کو معطل کردیا ہے۔ ایف آئی اے نے ممبر انجینئرنگ سمیت دیگر 8 افسروں و اہلکاروں کو سمن جاری کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد آصف نے ایف آئی اے کا ارسال کردہ سمن متعلقہ افراد میں قاعدے کے مطابق تقسیم کردیا جس کے باعث ممبر انجینئرنگ برا مان گئے اور انہوں نے چیئرمین سی ڈی اے کے آگے اس معاملے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کی ڈاک براہ راست ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کو بھیجی گئی تھی تاہم ڈی جی ایچ آر کے پرسنل سیکرٹری شمیم نے یہ ڈاک براہ راست مذکورہ ڈپٹی ڈائریکٹر کو بھجوا دی جس نے تمام 8 افسران جن میں ڈائریکٹر ایم پی او محمد عرفان سمیت دیگرملازمین شامل ہیں انہیں ارسال کردیا ہے تاہم ممبر انجینئرنگ نے چیئرمین کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وہ گریڈ بیس کے آفیسر ہیں لہٰذا ایف آئی اے انہیں طلب نہیں کرسکتی۔ تاہم چیئرمین سی ڈی اے نے صبح ہونے کا انتظار کئے بغیر رات کے وقت ہی مذکورہ دونوں افسران کی معطلی کے احکامات جاری کردیئے۔ علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) کی انتظامیہ سرکاری اراضی کو چائنہ کٹنگ کرنے میں کراچی کی لینڈ مافیا کو بھی مات دے گئی‘ کھیلوں کے میدان اور قبرستانوں میں پلاٹ بناکر اعلیٰ بیورو کریٹس، سیاستدانوں، سی ڈی اے افسران و ملازمین اورجنرل پبلک کو الاٹ کردیئے۔ معتبر ذرائع کے مطابق سی ڈی اے حکام نے گزشتہ چند ماہ کے دوران سیکٹر آئی ایٹ، جی الیون، ایف ایٹ اور ایف الیون کے چار گرائونڈ اور قبرستان بااثر افراد کو اربوں روپے مالیتی پلاٹ الاٹ کیے۔

ای پیپر-دی نیشن