• news

اردو کا نفاذ، پنجاب میں ای گورنمنٹ کے کئی پراجیکٹس معطل ہونے کا خدشہ

لاہور (جاوید اقبال / نیشن رپورٹ) سپریم کورٹ کے حکم پر اردو کے نفاذ کےباعث پنجاب حکومت کے جاری کئی پروگرام رک جائیں گے اور بالخصوص انگلش میڈیم میں تعلیم حاصل کرنے والے بیورو کریٹس کی بڑی تعداد کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دوسری طرف سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ایسے اردو میڈیم سکالرز اور دانشوروں کے لئے دروازے کھل جائیں گے جو انگلش میں مہارت نہ ہونے کے باعث مقابلے کے امتحانات میں ناکام رہ جاتے تھے۔ کئی امیدوار تحریری امتحانات میں کامیاب ہونے کے باوجود انٹرویو میں اس لئے ناکام ہو جاتے ہیں کہ وہ انگلش میں ہوتا ہے۔ سرکاری ذرائع نے ”دی نیشن“ کو بتایا کہ سرکاری نظام کو انگلش سے اردو میں تبدیل کرنے سے ریوینیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن، ایف بی آر کی جانب سے ریوینیو آٹو میشن پروگراموں، ای سٹیمپنگ اور ای گورنمنٹ جیسے ای اینڈ ٹی ڈیپارٹمنٹ کے پروگراموں کو فوری دھچکا لگے گا۔ اسی طرح آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ اور پی آئی ٹی بی جو مختلف محکموں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے مختلف سافٹ ویئرز تیار کر رہے ہیں انہیں بھی اپنے اقدامات کو اردو میں ڈھالنے کیلئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پی آئی ٹی بی کے کئی پراجیکٹس انگلش زبان کے سافٹ ویئرز میں تیار کئے جا رہے ہیں جو شدید متاثر ہونگے۔ آئی ٹی سپیشلسٹ محمد سلیم نے بتایا ان پروگراموں میں آٹو میشن آف کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ، تعلیمی بورڈز کے آن لائن آٹومیشن اینڈ سٹوڈنٹ فسیلیٹیشن، کرائم میپنگ، لائیوسٹاک فارمرز کا ڈیٹا بیس، ڈومیسائل مینجمنٹ سسٹم، ڈرائیونگ لائسنس اشوینس مینجمنٹ سسٹم،حج مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم،، انسٹی گریٹڈکمانڈ، کنٹرول اینڈ کمیونیکیشن سنٹر، میڈیسن انونٹری مینجمنٹ سسٹم، زرعی مشینری کی دیکھ بھال کا ایم آئی ایس، ماڈل پولیس سٹیشن، موٹر ٹرانسپورٹ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم، لاہور ہائیکورٹ اینڈ ڈسٹرکٹ کورٹس میں آئی ٹی اقدامات، سپیشل ڈیٹا انفراسٹرکچر جیسے پروگرام شامل ہیں۔ محمد سلیم نے کہا پنجاب حکومت ان پراجیکٹس پر اربوں روپے خرچ کر چکی ہے۔ یہ پراجیکٹس نئی مشق سے بے مقصد ہو جائیں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ای گورنمنٹ کے کئی پراجیکٹس بے کار ہو جائیں گے۔ انگلش میں مہارت رکھنے والے بیورو کریٹس پریشان ہیں انگلش زبان کے باعث ہی انہیں عام عوام پر برتری حاصل ہوتی ہے۔ ان بیورو کریٹس کے مطابق نظام کو اردو میں ڈھالنے کا اقدام پہلے سے اٹھایا جاتا تو یہ کامیاب ہو جاتا مگر اب اس کی طرف جانے میں بڑی مشکلات پیش آئیں گی۔ ایک صوبائی سیکرٹری نے کہا کہ زبان ختم ہونے سے تہذیبیں ختم ہو جاتی ہیں ہمیں لازمی طور پر اپنی زبان اور ثقافت کو بچانا ہو گا۔ کورٹ کو بھارتی کلچر کے فروغ پر بھی نوٹس لینا چاہئے۔ پورے ملک میں ایک جیسا تعلیمی نظام نافذ کرنا ہو گا۔ ایک سابق کمشنر نے کہا یہ فیصلہ 21 ویں صدی کا عجیب فیصلہ ہے جب ساری دنیا حتی کہ چین بھی انگلش کی جانب جا رہا ہے آپ اردومیڈیم کو طاقت کے ذریعے فروغ نہیں دے سکتے۔ مشرقی پاکستان میں اردو نفاذ کی کوش کا نتیجہ ہم بھگت چکے ہیں۔ پنجاب حکومت کے ایک ایڈیشنل سیکرٹری کے مطابق اس فیصلے سے عام آدمی کو آسانیاں ملیں گی یہ فیصلہ ملک کی ترقی پر دیرپا اثرات چھوڑے گا۔ جاپان، کوریا، فرانس، چین، روس اور جرمنی نے اپنی ہی زبانوں میں ترقی کا سفر عبور کیا ہے۔ تمام قوانین کا اردو میں ترجمے سے انگلش جاننے والوں کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی بھی کم ہو گی۔ وزارت تعلیم اور ایچ ای سی نے تمام یونیورسٹیوں کو اردو زبان استعمال کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
اردونفاذ

ای پیپر-دی نیشن