• news

کشمیر پر پاکستانی موقف سے جذبہ آزادی کو نئی زندگی ملی : علی گیلانی نوازشریف کو خط

اسلام آباد (آن لائن) کل جماعتی حریت کانفرنس کے سنئیر رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کل بھی زندہ تھا اور ہمیشہ زندہ رہے گا یہاں کے اٹھارہ کروڑ عوام کے ساتھ ہمارے دل بھی دھڑکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان نے آپ (نوازشریف )کو خدمت کرنے کا موقع فراہم کیا ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ آپ اپنے عوام اور ملک کیلئے اور دنیا میں بسنے والے تمام مسلمانوں کیلئے بالخصوص کشمیر کیلئے دن رات جدوجہد کرینگے اور کشمیری عوام انہی امیدوں پر ہے کہ ان کے دل پاکستان کی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور وہ عقیدت کی نگاہوں سے اس ملک کو دیکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم میاں نواز شریف کو ایک لکھے گئے خط کے ذریعے کیا ۔ علی گیلانی نے کہا کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے مابین کوئی سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ یہ تیرہ ملین سے زائد زندہ انسانوں کا مسئلہ ہے جو اپنے پیدائشی اور بنیادی حقوق کیلئے ایک جائز جدوجہد کررہے ہیں اور جو مسئلہ کشمیر کے بنیادی اور سب سے اہم فریق بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان اور پوری پاکستانی قوم کیلئے بے حد مشکور اور ممنون ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان مستقبل میں بھی جرات اور حوصلے کا مظاہرہ کرکے اپنی کشمیر پالیسی کو نہ صرف زندہ و مستحکم بنانے کی کوشش کرے گا بلکہ وہ اس میں پائیدار بنیادوں پر تسلسل بھی برقرار رکھے گا۔ کشمیری قوم کا کیس کافی مضبوط ہے اور مملکت خداداد پاکستان اس سلسلے میں اپنے اصولی موقف اور استقامت کا مظاہرہ کرے تو بھارت عالمی برادری کے سامنے یقینی طور پر جواب دہ ہوگا اور اس کے پاس اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کے سوا کوئی چارہ کار نہیں بچے گا۔ علی گیلانی نے مزید کہا کہ یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ مسئلہ کشمیر کے یہاں کے عوام کی امنگوں اور قربانیوں کے مطابق حل کیلئے مضبوط پاکستان ایک اولین ضرورت ہے اور اس ضرورت کو پورا کئے بغیر کشمیر کی آزادی کا خواب شرمندہ تعبیر ہونا ممکن نہیں ہے ہمارا ماننا ہے کہ مضبوط پاکستان بنانے کیلئے برادر ہمسائیہ ممالک افغانستان اور ایران کے ساتھ اچھے خوشگوار اور پائیدار تعلقات قائم کرانا ضروری ہے اور اس ضرورت کو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ مملکت خداداد پاکستان اپنے اندرونی مسائل سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ایک مضبوط خارجہ پالیسی استوار کرانے کی جانب بھی گامزن ہوگا اور جنوب ایشیائی خطہ میں بھارت کی چوہداہٹ قائم کرنے اور ہمسائیہ ممالک کو زیر دست بنانے کی کوششوں پر روک لگانے میں پاکستان ایک اہم اور کلیدی کردار ادا کرے گا اور یہ جب ممکن ہے جب اس ملک کی خارجہ پالیسی امریکہ کے تابع، مرضی کے بغیر آزادانہ اور جراتمندانہ ہوگی اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں وزیراعظم کی ذاتی کاوشوں کی ضرورت ہے۔

علی گیلانی

ای پیپر-دی نیشن