”میرا بھارت مہان“ نئی دہلی: 5 بڑے ہسپتالوں سے دھتکارے جانے پر ڈینگی کا مریض بچہ دم توڑ گیا، والدین نے خودکشی کر لی
نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے 5 بڑے ہسپتالوں نے ڈینگی کے جاں بلب مریض بچے کو داخل کرنے سے انکار کردیا جس سے وہ بچہ ایڑھیاں رگڑتے رگڑتے دم توڑ گیا۔ اپنے لخت جگر کی موت اور ہسپتال والوں کے ناروا سلوک سے دلبرداشتہ والدین نے بلڈنگ سے کود کر خودکشی کرلی۔ بتایا گیا ہے کہ جنوبی دہلی کے علاقے لڈوسری کے رہائشی لکشمی چندر اور اسکی بیوی ببیتا اپنے 7 سالہ اکلوتے لخت جگر اویناس راوت کو جسے ڈینگی بخار تھا اٹھائے نئی دہلی کے مولچند میڈسٹی اور میڈسکیٹ سمیت 5 بڑے ہسپتالوں میں علاج کیلئے لیکر دربدر پھرتے رہے مگرکسی ہسپتال نے بچے کو داخل نہ کیا معصوم اویناش بترا ہسپتال میں 8 ستمبر کو دم توڑ گیا۔ بچے کی موت سے دلبرداشتہ لکشمی چندر اور اسکی بیوی ببیتا نے 4 منزلہ بلڈنگ جہاں وہ رہائش پذیر تھے اپنے بچے کی آخری رسومات ادا کرنے کے بعد چھت سے کود کر جان دیدی۔ اس افسوسناک واقعہ نے نئی دہلی کی حکومت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ ریاستی وزیر صحت ستندر جین نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیدیا اور کہا ہے کہ قصورواروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ مذکورہ 5 ہسپتالوں کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ نئی دہلی حکومت نے 28 اگست کو ایک سرکلر کے ذریعے تمام ہسپتالوں اور بڑے کلینکس کو حکم دیا تھا کہ وہ ڈینگی کے مریضوں کو لازمی داخل کرکے انکا علاج کریں۔
نئی دہلی / ڈینگی کا مریض