صبحِ دوامِ زندگی
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب بندئہ مومن دنیا سے آخرت کے سفر پر روانہ ہونے لگتا ہے تو اسکے پاس آسمان سے آفتاب کی طرح روشن اورسفید چہرے والے فرشتے جنت کے کفن اورجنت کی خوشبو لے کرآتے ہیںاور منتہائے نظر تک بیٹھ جاتے ہیں ، پھر حضرت عزرائیل ؑاس مومن کے سرہانے پر آکر بیٹھتے ہیں اوراس سے مخاطب ہوکر کہتے ہیں ، اے نفسِ مطمئنہ ! اللہ کی مغفرت اوراسکی رضاء کی طرف نکل ،پھر بندئہ مومن کی روح اسکے جسم سے اس طرح نکلتی ہے جس طرح مشک کے منہ سے پانی کا قطرہ ٹپکتا ہے ، فرشتہ فوراً اس روح کو تھام لیتا ہے ،آغوش میں لینے کے بعد پلک جھپکنے کی مقدار بھی اس کو نہیں چھوڑتا اوراس کو جنت کے کفن اورخوشبو میں رکھ دیتا ہے،اس سے روئے زمین کی سب سے پاکیزہ خوشبو آتی ہے ، ملائکہ اس روح کو لیکر فرشتوں کی جماعت کے پاس سے گزرتے ہیں ، وہ ان سے استفسار کرتے ہیں یہ کیسی طیب وطاہر اورمعطر روح ہے؟ وہ کہیں گے یہ فلاں ابن فلاں ہے اوراس کا وہ نام بتائیں گے جو اس کا دنیا میں سب سے اچھا نام تھا ، حتیٰ کہ وہ ملائکہ اس روح کو لیکر آسمان دنیا پر پہنچیں گے اوراس کیلئے آسمان کھلوائیں گے ، تو آسمان کھول دیا جائیگا اور آسمان دنیا سے ساتویں آسمان تک ہر جگہ استقبال کیا جائیگا، اللہ کریم ارشاد فرمائے گا، میرے اس بندہ کا نامہء اعمال ’’علیین ‘‘میں رکھ دو اور اس کو زمین کی طرف لے جائو، میں نے اسی زمین سے ان کو پیدا کیا اوراسی زمین میں ان کو لوٹائو ں گا اوراسی زمین سے ان کو دوبارہ نکالوں گا، اس (مومن) کی روح کو اسکے جسم میں لوٹا دیا جائیگا ، پھر دو فرشتے اسکے پاس آکر اسے بٹھا دینگے اوراس سے پوچھیں گے ، تیرا رب کون ہے؟وہ کہے گا میرا رب اللہ ہے ، وہ پوچھیں گے ، تمہارا دین کیا ہے ؟ وہ کہے گا میرا دین اسلام ہے ، وہ سوال کرینگے یہ کون شخص (مکرم) ہیں جنہیں تم میں بھیجا گیا وہ کہے گا ، یہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، وہ کہیں گے تمہیں کیسے معلوم ہوا، وہ کہے گا میں نے کتاب اللہ کو پڑھا ، پس میں ان پر ایمان لایا اورانکی تصدیق کی، پھر آسمان سے ایک منادی کی ندا سنائی دیگی میرے بندے نے سچ کہا ، اس کیلئے جنت سے لاکر بچھونا بچھا دو ، اسکو جنت کا لباس پہنادو اور اس کیلئے جنت سے ایک دریچہ کھول دو ، بندئہ مومن کے پاس جنت کی ہوا اوراسکی مہکار آئیگی، اسکی قبر میں حد نگاہ تک توسیع کردی جائیگی پھر اسکے پاس ایک نہایت خوبرو شخص آئیگا جسکا لباس حسین ہوگا اورخوشبو بھی بہت دلنواز ہوگی۔ وہ کہے گا تمہیں اس چیز کی بشارت ہو جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا ، وہ کہے گا تم کو ن ہو تمہارا چہرہ تو بہت خوبصورت اورنورانی ہے وہ کہے گا میں تمہارا نیک عمل ہوں، وہ بندہ عرض کریگا، میرے رب قیامت کو قائم کردے تاکہ میں اپنے اہل اور(آخرت کیلئے جمع کردہ)مال کی طرف لوٹ جائوں۔ (مشکوٰۃ )