بلاول دورہ لاہور مکمل کر کے دبئی چلے گئے، کوئی بڑا فیصلہ سامنے نہیں آیا
لاہور/ اسلام آباد (خبرنگار+ خبر نگار خصوصی+ آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بظاہر لاہور میں ایک ہفتہ قیام کے بعد بغیر کوئی بڑا فیصلہ کئے دوبئی چلے گئے مگر انکے قریبی ذرائع نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب، سندھ اور خیبر پی کے کی پارٹی قیادت میں عنقریب انقلابی تبدیلیاں کی جائیں گی۔ اس مقصد کیلئے خود آصف زرداری ایک سے زیادہ مرتبہ خیبر پی کے کا دورہ کرچکے ہیں مگر وہ بھی پارٹی سٹرکچر میں کسی بنیادی تبدیلی کا فیصلہ تاحال نہیں کرسکے۔ پارٹی ذرائع اس وجہ سے بھی پریشان ہیں کہ بلدیاتی انتخابات سر پر ہیں اور دوسری تمام پارٹیوں میں اس حوالے سے پیشرفت شروع ہوچکی ہے مگر پیپلز پارٹی میں اس حوالے سے کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی۔ تین صوبوں کی پارٹی قیادت کو تبدیل کرنے کے حوالے سے پارٹی کی صوبائی و قومی سطح کی قیادت سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو کسی نے بھی اس معاملہ میں بات کرنے پر آمادگی ظاہر نہیں کی۔ رہنماؤں نے یہ ضرور کہا کہ بلاول بھٹو دوبئی میں شریک چیئرمین آصف زرداری سے مشاورت کریں گے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ سنٹرل پنجاب، بلوچستان اور خیبر پی کے کی قیادت تبدیل تو ہوئی ہے مگر وقت کا فیصلہ شاید اس بار دوبئی میں ہو جائے۔ دریں اثناء پیپلز پارٹی پنجاب کی تنظیم میں فوری طور پر کوئی تبدیلی نہیں لائی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے نشر ہونے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ بلاول ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی وسطی اور جنوبی پنجاب کے صدر تبدیل نہیں کئے جا رہے ہیں۔ پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پارٹی کے اہم رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس آج دبئی میں طلب کر لیا۔ آن لائن کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے حکومت مخالف سیاسی الائنس کی تشکیل کیلئے فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے آئندہ دنوں میں پیپلز پارٹی بڑے سیاسی رابطوںکا آغاز کرنے جا رہی ہے۔ پیپلز پارٹی نے پنجاب میں حکمران مسلم لیگ کے خلاف بلدیاتی انتخابات میں جارحانہ انداز میں عوامی رابطہ مہم چلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور عوام دشمن پالیسیوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ دوسری جانب مسلم لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلقات کی بہتری کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ فضل الرحمن، اسفند یار ولی اور سراج الحق کے توسط سے پیپلزپارٹی کی قیادت سے ایک مرتبہ پھر رابطہ کیا جائے گا اور ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی۔ علاوہ ازیں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے سینئر رہنمائوں کو ہدایات دی ہیں کہ سینٹ اور قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں بھرپور جارحانہ انداز اپنایا جائے اور عوامی مسائل سمیت نیب اور ایف آئی اے کے جانبدارانہ کردار پر بھی جارحانہ پالیسی اختیار کی جائے۔ لاہور میں پارٹی کے سینئر رہنمائوں کے ہمراہ ایک غیر رسمی اجلاس ہوا جس میں بلاول بھٹو نے تمام رہنمائوں کو ہدایات دیں عوامی مسائل کو بھرپور انداز میں اٹھایا جائے۔