جب تک پارلیمنٹ اور جمہوریت ہے نوازشریف کو کوئی نہیں ہٹا سکتا: خورشید شاہ
لاہور (اے این این+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نواز شریف بہت زیادہ شریف آدمی ہیں۔ وہ دیوار کی دوسری طرف نہیں دیکھتے، جب تک پارلیمنٹ اور جمہوریت ہے نوازشریف مطمئن رہیں انکو کوئی نہیں ہٹاسکتا، جنرل راحیل شریف فوج کے سپہ سالار ہیں، ملک بھر میں ان کے قد آور پورٹریٹ دیکھ کر حسد یا ڈر والی کوئی بات نہیں، دہشت گردوں کو سپورٹ کس نے کیا؟ دہشت گردی اور کرپشن کی بیماریاں کب کہاں سے ملیں؟، سیاستدانوں پر الزام تھونپنا بڑا ظلم ہے، نیب صرف ایک صوبے میں متحرک نظر آرہی ہے ، کرپشن کی لعنت پورے ملک سے ختم ہونی چاہیے، تفریق کی بالکل گنجائش نہیں ہے۔ آپریشن ضرب عضب نیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں انہیں کچھ لوگ ہٹانا چاہتے ہیں، ہو سکتا ہے انہیں کوئی خطرہ نظر آیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور کرپشن کی بیماریاں کب، کہاں سے ملیں؟ پورے ملک میں یہ بیکٹیریا کیسے پھیلا؟ لیکن ان چیزوں کا الزام سیاستدانوں پر تھونپنا سب سے بڑا ظلم ہے۔ کوئی بتائیگا کہ آپریشن ضرب عضب اور سوات آپریشن کی ضرورت کیوں پڑی؟ جب ہم یہ بات سوچتے ہیں تو اپنا گریبان داغدار نظر آتا ہے۔ 30سال بعد مجھے اسمبلی فلور پر اعجاز الحق کے منہ سے یہ سننے کو ملا کہ الطاف حسین میرے باپ ضیاء الحق کی پیداوار ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہاتھوں کی زنجیر کی بجائے ذہنوں کی زنجیر بنائیں تاکہ وہ ہمیں منزل پر لیکر جائے۔ یہاں کسی نے بھی بینظیر بھٹو کا نام نہیں لیا جس نے دہشت گردوں کیخلاف اعلان جنگ کیا۔ بی بی کو بتایاگیا تھا کہ ان کی جان کو ان دہشت گردوں سے خطرہ ہے لیکن وہ ڈرکر نہیں بیٹھی، گھبرائی نہیں۔ تاریخ اٹھاکر دیکھیں کرپشن قائد اعظم ؒ کے دور میں شروع نہیں ہوئی یہ جنرل ضیاء الحق کی ایجاد ہے۔ اس وقت کے سیاستدانوں نے سیاست کو دولت کمانے کا ذریعہ سمجھا تھا۔ مجھے یہ بتانے کی بھی ضرورت نہیں کس نے کہا تھا کہ میں جنرل ضیاء الحق کا مشن جاری رکھوں گا۔ بلاشبہ 1965ء والے جذبے کی اس وقت اشد ضرورت ہے ۔ فوج اور عوام مل کر ہی ضرب عضب کو کامیاب کر سکتے ہیں۔ اسمبلی کو ترامیم کی ضرورت اسلئے پیش آئی کہ کوئی بھی دہشت گردوں کا کیس چلانے کو تیار نہیں تھا تب سیاستدانوں نے ملک کے بہتر مفاد کیلئے یہ فیصلہ کیا ۔ جمہوری روایتوں کیخلاف پارلیمنٹ نے فیصلہ دیکر بلینک چٹ دیدی کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا خاتمہ کریں۔ جنرل راحیل شریف پاک فوج کے سپہ سالار ہیں سب کو چاہئے کہ انکی تعریف کریں۔ ان کی تعریف پر خوش ہونا چاہئے۔ سیاستدان بھی ان کی تعریف کریں۔ کوئی شبہ نہیں ہے کہ بیرونی قوتیں، بھارت وغیرہ پاکستان میں استحکام نہیں دیکھ سکتے۔ اس لئے ہمیں قومی سوجھ بوجھ کیساتھ آگے چلنا چاہئے۔ کبھی مجاہدین، کبھی طالبان، کبھی ٹی ٹی پی اور کبھی داعش یہ ایک ہیں صرف نام ہی بدلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مکمل حمایت کرتی ہے، اپر دیر میں پیپلزپارٹی کی ضمنی انتخابات میں کامیابی عوام کے دلوں میں پارٹی زندہ ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔