رواں سال کے پہلے 8 ماہ 1585 بچوں کی جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا
لاہور (شہزادہ خالد) کمسن لڑکوں اور لڑکیوں کے ساتھ جنسی تشدد کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ رواںسال کے پہلے 8 ماہ کے دوران بچوں سے جنسی تشدد کے 1585 واقعات پیش آئے، زیادہ تر کی عمریں 11 سے 15 سال کے درمیان تھیں۔ لڑکیوں پر تشدد کی شرح لڑکوں کی نسبت زیادہ ہے، 923 لڑکیاں اور 642 لڑکے جنسی تشدد کا شکار بنے۔ دیہات میں جنسی تشدد کے واقعات زیادہ ہوئے۔ گزشتہ برس کی نسبت بچوں پر تشد د کی شرح میں 4.3% اضافہ ہوا۔ اعدادو شمار کے مطابق پنجاب میں 1021، سندھ 294، بلو چستان 97، اسلام آباد 87، خیبر پی کے 53، آزاد کشمیر 12، گلگت بلتستان میں 5 زیادتی کے واقعات پیش آئے۔ راولپنڈی 137، لاہور 100، اسلام آباد 89، قصور 72، فیصل آباد 72، وہا ڑی 67،کو ئٹہ 61،اوکاڑہ 54، پاکپتن 50اور شیخوپورہ سے 44 واقعات رپورٹ ہوئے۔ 1294 جان پہچان والے افراد، 439 اجنبی افراد، 57 رشتے دار، 42 پڑوسی، 10 خونی رشتے دار، مذہبی رہنما، اسا تذہ ، اور پولیس والے بچو ںپر جنسی تشدد میں ملو ث پائے گئے۔ 1096 واقعات دیہی جبکہ 469 شہری علاقوں میں ہوئے۔ 1141 واقعات پولیس کے پاس درج ہوئے 37 واقعات کو پولیس نے درج کرنے سے انکار کیا۔ 96 واقعات پو لیس کے پاس درج نہ ہوسکے جبکہ 312 واقعات کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ آئینی و قانونی ماہرین مشفق احمد خاں ایڈووکیٹ ہائیکورٹ، چودھری ولایت ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، مدثر چودھری سیکرٹری لیگل ایجوکیشن کمیٹی پنجاب بار کونسل، مرزا حسیب اسامہ ایڈووکیٹ، شمس محمود ایڈووکیٹ و دیگر نے کہا کہ حکومت بچوں کو جنسی تشدد سے بچائو کیلئے آگا ہی مہم چلائے اور چائلڈ پروٹیکشن بل فوری طور پر پاس کرے۔
جنسی تشدد