آئین ، ایٹم بم سب سیاستدانوں نے دیا، ڈکٹیٹر سے ملک کو فائدہ ہوا تو بتایا جائے: خورشید شاہ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کسان پیکج کے بیشتر نکات بجٹ تقریر میں شامل ہیں۔ کسان پیکج جھوٹ کا پلندا ہے، اسے نہیں مانتے، بلدیاتی انتخاب میں مسلم لیگ ن کو نقصان پہنچے گا۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ جنرل راحیل کے پوسٹر اور بینرز سے کسی کو پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ عوام ان کے ساتھ محبت میں ایسا کر رہے ہیں، کرگل پر آج بھی پرویز مشرف کا کورٹ مارشل ہو سکتا ہے۔ اس ملک کو آئین، ایٹم بم سمیت سب کچھ سیاست دانوں نے دیا۔ ڈکٹیٹر سے ملک کو کچھ فائدہ ہوا ہو تو بتایا جائے۔ ہم نواز شریف کی نہیں جمہوریت کی مدد کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ پیپلز پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو ملکی سلامتی خطرے میں پڑ جائیگی۔ نواز شریف کی آئندہ عام انتخابات میں ووٹ کے ذریعے ناکامی عوام کی کامیابی پارلیمنٹ اور جمہوریت کے لیے انکے ساتھ کھڑے ہیں، کچھ سیاست دانوں کو ضیاء الحق نے دعا دی کہ میری عمر بھی انکو لگ جائے۔ کچھ سیاست دان فوج کی پیداوار ہیں اس لیے وہ آمروں کی سپورٹ کرتے ہیں۔ آمر ضیاء الحق کے دور میں ملک میں دہشتگردی کی بیماری لاحق ہو ئی جو آج ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے یہ ملک کے لیے کینسر کی طرح ہے۔ جس کا علاج ناگزیر ہے۔ ایم کیو ایم کے استعفوں پر چیئرمین سینٹ رضا ربانی رولنگ دینگے۔ رضا ربانی آئین اور قانون کی پاسداری میں یقین رکھتے اور اصولوں پر ڈٹ جانے والا بندہ ہے، وہ اپنی مرضی سے فیصلہ دیں گے چاہے اس کے نتائج کچھ بھی ہوں۔ حکومت اعلان کر دے کہ سندھ کے سوا کہیں کرپشن نہیں یا رینجرز کے ذریعہ بلاتفریق آپریشن کیا جائے کسان پیکیج تحریری صورت میں نوازشریف کے سامنے رکھ دیا جائے تو وہ خود بھی اسے نہیں سمجھ سکتے حکومت کو اگر کسانوں سے ہمدردی ہے تو فصلوں کی امدادی قیمت مقرر کرے۔ سیاستدانوں کو کرپشن کے گندے تالاب میں چھلانگ نہیں لگائی چاہئے سپریم کورٹ کی طرف سے وزیراعظم اپوزیشن لیڈر اور دیگر سیاستدانوں کو نوٹس دینے کی اطلاعات ہیں اگر ایسا ہوا تو عدالتوں میں ضرور جائیں گے۔ یہ تاثر درست نہیں کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں کوئی مک مکا ہوا ہے دبئی میں پیپلز پارٹی کا کوئی اجلاس نہیں ہو رہا پارٹی کے 10،12 رہنما آصف علی رداری سے ملاقات کے لئے جا رہے ہیں، سیاسی رہنما کے بیرون ملک بیٹھنے سے فرق نہیں پڑتا، وزیراعظم رائے ونڈ میں بیٹھیں یا امریکہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ جمہوریت بہترین نظام حکومت ہے، جس میں اگر کوئی ایک پارٹی یا لیڈر عوام کو ڈلیور کرنے میں ناکام ہو جائے تو عوام کے پاس یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ اگلے چنائو میں اسے گھر بھیج دیں۔ جنرل راحیل شریف اچھا کام کر رہے ہیں تو تعریف کیوں نہ کروں۔