اسلام آباد ہائیکورٹ نے فوجی عدالت سے سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا
اسلام آباد(آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بنوں جیل حملہ کیس میں فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے مجرم کی پھانسی پر عملدرآمد روکتے ہوئے وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا ہے ۔گزشتہ روز جسٹس نور الحق این قریشی پر مشتمل سنگل بینچ نے میر شاہ خان کی جانب سے دائر کیس کی سماعت کی درخواست گزار کی جانب سے ڈاکٹر بابراعوان نے عدالت میں پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ طاہر 24 فروری 2014ء کو لاپتہ ہوا 30 ستمبر 2015ء کو معلوم ہوا کہ فوجی عدالت نے اسے بنوں جیل حملہ کیس میں سزائے موت سنا دی ہے جبکہ سزا سنانے سے قبل ہمیں نہ الزامات بتائے گئے اورنہ ہی دفاع کاموقع دیا گیا ۔ انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ ہم اس حوالے سے اپیل دائر کرنا چاہتے ہیں مگر ہمیں ٹرائل کورٹ کی دستاویزات اور فیصلے کی نقل بھی نہیں دی جارہی۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت درخواست پر فیصلے تک سزائے موت پر عملدرآمد سے روکنے کا حکم دے ۔بعد ازاں عدالت نے ملزم طاہر کی پھانسی پر عملدرآمد سے روکتے ہوئے وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا ہے، آئندہ سماعت یکم اکتوبر کو ہوگی ۔