مقبوضہ کشمیر، مجاہدین کی شہادت پر ہڑتال جاری: حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کی حمایت کرتے رہیں گے: او آئی سی
سری نگر + جینوا (اے این این + اے پی پی) مقبوضہ کشمیر کے علاقے پٹن میں بھارتی فوج کے ہاتھوں مجاہدین کی زیرحراست شہادت کے خلاف وادی بھر میں مکمل ہڑتال جاری ہے۔ پتھرائو سے درجن سے زائد اہلکار زخمی، متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپوں میں بیسیوں افراد زخمی ہوئے۔ ہڑتال سے معمول کی زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی۔ ٹرانسپورٹ بھی معطل رہی۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران کشمیری نوجوانوں نے ایک مرتبہ پاکستانی پرچم لہرا دیئے اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ چیئرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی کی مسلسل نظر بندی کے 150دن پورے ہوگئے ہیں جبکہ پولیس نے شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان اور آغا سید حسن کو بھی اپنے اپنے گھروں میں محصور کردیا۔ دریں اثنا اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے سلمان چیک نے حق خود ارادیت کی جدوجہد میں کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ سلمان چیک نے جنیوا میں منعقدہ ایک اجلاس جس میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے مختلف وفود شریک تھے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے مسلمان ملکوں کا ایک متفقہ مؤقف ہے جبکہ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے حوالے سے حال ہی میں ایک قرار دار بھی پاس کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم نے کشمیر کے لئے ایک خصوصی ایلچی بھی مقرر کر رکھا ہے یہ بات انتہائی افسوسنا ک ہے کہ بھارت نے ایلچی کو آج تک کبھی بھی مقبوضہ علاقے کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔ سلمان چیک نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم بھارت پر اس حوالے سے زور دیتی رہے گی کہ وہ خصوصی ایلچی کو مقبوضہ علاقے کے دورے کی اجازت دے۔ انہوںنے کہا کہ یہ ایلچی پہلے ہی آزاد کشمیر کا دورہ کر چکے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے ممتاز کارکن خرم پرویز نے اجلاس کے دوران بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میںجاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں ایک پورٹ پیش کی۔