کنٹرول لائن: بھارتی فائرنگ، گولہ باری،3 شہری شہید: امریکہ کے نئی دہلی کی جانب جھکائو سے توازن بگڑ رہا ہے: سرتاج عزیز
اسلام آباد(صباح نیوز + نوائے وقت رپورٹ + سٹاف رپورٹر) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری کی خلاف ورزی کا فوری حل یہی ہے کہ اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے اور وہ دے رہے ہیں۔ بھارت سن لے جب بھی مذاکرات ہوں گے کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور پر ہوں گے۔ پاکستان کشمیر کے بغیر بھارت سے مذاکرات نہیں کرے گا، سینٹ میں اپنے پالیسی بیان میں سرتاج عزیز نے کہا کہ خارجہ پالیسی کا تعین پارلیمنٹ کرے میں اس کے حق میں ہوں اس حوالے سے ماضی کی روایات کے مطابق مشترکہ اجلاس ہونا چاہیے۔ اقوام متحدہ کی 70ویں سالگرہ ہے ۔ اور کئی ممالک کے سربراہ اس میں شرکت کریںگے ۔ اس کانفرنس میں ہمارے قو می مقاصد اہم ہوں گے اس میں کشمیر کے ایک گروپ سے ملاقات ہوگی۔ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اہم ایشوہے ۔ اس حوالے سے بھارت سے 12ستمبر تک تفصیلی مذاکرات ہوئے ہم نے مشترکہ انکوائری کی تجویز دی لیکن وہ نہ مانی گئی ۔ تاہم انہو ں نے کہا کہ انفرادی سطح پر انہوں نے انکوائری کی یقین دہانی کرائی ہے باہمی مذاکرات کے بعد انہوں نے دوبارہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی ۔ اس کا ابھی پتہ نہیں ہم نے اس حوالے سے بھارتی سفیر کو بلا کر احتجاج کیا اور اقوام متحدہ کو بھی آگاہ کیا ہے۔ ہم نے کبھی یہ تسلیم نہیں کیا کہ صرف دہشت گردی پر بات ہوگی ۔ ہمارا موقف تھا کہ کشمیر سمیت تمام منتازعہ امور پر بات ہوگی اور بھارتی میڈیا اور بین الاقوامی برادری نے بھی ہمارے اس موقف کو تسلیم کیا اور امریکہ پر بھی واضح کیا کہ وہ بھارت کے ساتھ اگر کوئی دفاعی تعاون کرلے گاتوہمیں اس پر تحفظات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کا تعین پارلیمنٹ میں کرنے اور دونوں ایوانوں کا اجلاس بلانے کے حامی ہیں۔ ہم نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ مذاکرات کے حوالے سے اس کی کوئی شرط قبول نہیں۔ اکتوبر میں وزیراعظم کے دورہ امریکہ میں بھی تمام ایشوز اٹھائے جائیں گے۔ ’’را‘‘ کی مداخلت کے دستاویزی ثبوت اقوام متحدہ کو دیں گے۔ پاکستان چین راہداری سے ہمارا اور چین دونوں کا فائدہ ہے، افغان صدر اشرف غنی کے آنے کے بعدتعلقات میں کافی بہتری آئی تھی افغانستان سمیت پورے خطے کے حوالے سے ہماری پالیسی یہی تھی اور کہ کسی کے معاملات میں مداخلت نہیں کریںگے ۔ اور پہلے اپنا گھر ٹھیک کریں گے۔ آپریشن ضرب عضب میں تمام جہادی گروپوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کسی اچھے برے کی تمیز کے بغیرکارروائی کی۔ ملا عمر کے انتقال کے بعد افغانستان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات متاثر ہوئے ۔ ان کا خیال تھا کہ مذاکرات کے ساتھ ہی امن آئے گا لیکن ان کی خواہش کے مطابق نتائج نہیں آئے۔ ایوان بالا کی طرف سے اچھی تجاویز آئی ہیں کانفرنس میں ان کو مدنظر رکھیں گے۔ اقوام متحدہ میں کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات کی جائے گی۔ اوفا اعلامیہ سے کشمیر کا لفظ نہیں نکالا گیا۔ پاکستان اور بھارت کے مشیروں نے ملاقات کیلئے 3 نکاتی ایجنڈا طے کیا تھا۔ بھارت نے صرف دہشت گردی پر بات کی۔ افغانستان میں قیام امن کیلئے نیک نیتی سے کام کر رہے ہیں۔ بھارت دہشت گردی کے علاوہ باقی مسائل کو پیچھے دھکیل رہا ہے۔ اوفا میں کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل پر بات کی گئی۔ اقوام متحدہ میں ہر معاملے پر بات ہو گی۔ 9 سے 12 ستمبر تک سرحدی مذاکرات میں کہا گیا تھا بھارت ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے ان خلاف ورزیوں پر سلامتی کونسل کے صدر کو ہم نے خط لکھ دیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ بھارتی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ امریکہ کے بھارت کی طرف جھکاؤ سے توازن بگڑ رہا ہے۔ اس صورتحال سے امریکہ کو آگاہ کردیا ہے۔ بھارت اور امریکہ میں بڑھتی قربت پر گہری نظر ہے۔ واضح ہو رہا ہے کہ امریکہ چین کا اثرورسوخ کم کرنے کیلئے بھارت کو تیار کر رہا ہے۔ بھارت سے جب بھی مذاکرات ہوئے‘ تمام معاملات پر بات چیت ہوگی۔ بھارت کو بتا دیا ہے پیشگی شرائط پر دو طرفہ بات چیت نہیں ہو سکتی۔ امید ہے سلامتی کونسل سرحدی خلاف ورزیاں رکوانے میں کردار ادا کرے گی۔ بھارت کے ریاستی عناصر پاکستان میں مداخلت کر رہے ہیں جس پر دستاویز اقوام متحدہ میں پیش کی جائے گی۔ اقوام متحدہ میں کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات ہوگی۔ افغان مفاہمتی عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ طالبان کی حمایت نہیں کریں گے۔ پرائی جنگیں لڑ کر پہلے ہی بہت نقصان اٹھایا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں کشمیر، بھارت کے سیٹ ایکٹرز کی مداخلت سمیت تمام معاملات کو بین الاقوامی سطح پر موثر طریقے سے اٹھایا جائیگا۔ پوچھا جائیگا 45 سال سے شملہ معاہدے کے تحت ہم نے کیا حاصل کیا۔ سرحدی صورتحال اسی طرح برقرار رہی تو کسی بھی وقت حالات کوایسے نتائج کی طرف لے جا سکتی ہے جو کوئی نہیں چاہتا۔ طالبان مذاکرات کا دوسرا مرحلہ تب ہی شروع ہو گا جب افغانستان حکومت کہے گی۔ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اینتھنز میں پاکستانی کمیونٹی کے دو گروپ ایک دوسرے کے خلاف شکایات کر رہے ہیں انکوائری ٹیم بھجوا کر اس کی تحقیقات کرائیں گے۔ وہ پروفیسرساجد میر کے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دے رہے تھے۔ دریں اثنا اپوزیشن نے سرتاج عزیز کے سینٹ میں بیان کو روایتی قرار دیتے ہوئے علامتی واک آئوٹ کیا۔ سینٹ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم کے دورہ اقوام متحدہ و امریکہ اور قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کے حوالے سے سرتاج عزیز کے بیان کو قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے روایتی بیان قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشیر خارجہ کا بیان دفتر خارجہ کے کسی افسر نے لکھا ہے۔ انہوں نے سینٹ کو کوئی خاص بات نہیں بتائی کہ آخر کون سی وجوہات کی بناء پر افغانستان سے تعلقات خراب ہوئے اور پاکستان افغان ٹریڈ ڈیل کیوں متاثر ہوئی، اسی طرح جنرل(ر) پرویز مشرف نے جو الزامات لگائے ہیں ان کا بھی کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ اس کے ساتھ اپوزیشن کے ارکان علامتی واک آئوٹ کر کے ایوان سے باہر چلے گئے جنہیں مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا منا کر واپس لے آئے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی خارجہ امور طارق فاطمی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کو کردار ادا کرنا چاہئے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے عالمی امن مشن کو مزید موثر کرنے کا خواہاں ہے گزشتہ دوسال کے دوران خارجہ پالیسی میں بہتری آئی ہے۔ عالمی امن کیلئے اقوام متحدہ کی کوششوں میں پاکستان کا اہم کردار ہے۔ وزیراعظم کی اقوام متحدہ اجلاس میں شرکت دوررس نتائج کی حامل ہو گی۔ وزیراعظم دورہ امریکہ میں عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں کریں گے۔ پاکستان میں دہشت گردی کی اہم وجوہات عالمی فورم پر پیش کی جائیں گی۔ جدید تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ میں سائیڈ لائن ملاقاتوں میں اہم فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔
مظفر آباد (نوائے وقت رپورٹ؍ رائٹر) کنٹرول لائن پر آزاد کشمیر کے نکیال سیکٹر پر بھارتی فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری جاری رہی جس سے تین شہری شہید ہو گئے۔ دو زخمی ہو گئے۔ مرنیوالوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ایک انتظامی افسر نزاکت حسین کے مطابق بھارتی فوج نے نکیال سیکٹر پر مارٹر فائر کئے یہ شیلنگ مقامی وقت کے شام 5 بجے کی گئی۔ نزاکت حسین کے مطابق گھروں میں بھارتی مارٹر گرنے سے 12 سالہ لائبہ، 19 سالہ یامین، 55 سالہ منشی احمد شہید ہو گئے۔ پاک فوج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیکر دشمن کی گنیں خاموش کر دی ہیں۔