جاپانی پارلیمنٹ میں متنازعہ سکیورٹی بل منظور، بحث کے دوران ارکان میں ہاتھا پائی
ٹوکیو (اے پی پی) جاپان کی پارلیمنٹ میں متنازعہ سکیورٹی بل منظور کرلیا گیا، بحث کے دوران ارکان آپس میں ہاتھا پائی پر اتر آئے۔ جاپانی ذرائع ابلاغ کے مطابق جاپان میںفوجیوں کو کسی بھی سیکورٹی یا امن مشن کیلئے بیرون ملک بھیجنے پر پابندی ہے تاہم حکومت پارلیمنٹ سے ایک قانون منظور کرا کے اس مسئلے کا حل نکالنا چاہتی ہے جس کی عوامی سطح پر شدید مخالفت کی جارہی ہے۔گزشتہ روز پارلیمنٹ میں اس بل پر بحث کے دوران حکومتی و حزب اختلاف کے ارکان آپس میں الجھ پڑے اور بل کے حوالے سے قائم کمیٹی کے چیئرمین کو گھیرے میں لے لیا گیا جس پر حکومتی اراکین نے انہیں نکالنے کیلئے مخالف ارکان کو دھکے دیئے۔ ہاتھا پائی کے بعد اپوزیشن لیڈر فوکویاما نے جذباتی تقریر کی اور بل کی مذمت کی۔ اس بل کی منظوری کے بعد دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپانی فوج کو پہلی مرتبہ بیرون ملک لڑائی میں شریک ہونے کی اجازت مل جائے گی۔ سکیورٹی بل کی مخالفت میں ریلی نکالنے والے 13 افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس بل کی منظوری کے بعد جاپانی فوج کو دنیا کے مختلف علاقوں میں جاری امریکی جنگ میں دھکیلا جا سکتا ہے۔