برطانیہ پاکستان اوربھارت میںکشیدگی کم کرنے کےلئے کردار اداکرے: بیرسٹرسلطان
اسلام آباد (اے پی پی) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹرسلطان محمود چوہدری کہا ہے کہ برطانیہ پاکستان اوربھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لئے اپنا کردار اداکرے، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے ،مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوج واپس بلائی جائے،کالے قوانین واپس لئے جائیں، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے،آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنماﺅں کو بیرون ممالک جانے کی اجازت دی جائے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے برطانوی وزارت خارجہ اور کامن ویلتھ آفس کے خارجہ امور کے اعلیٰ افسر بین مئیرزسے ملاقات میں کیا ۔اس موقع پر برطانوی ہائی کمیشن اسلام آباد کے نمائندے جیمز کرئین بھی انکے ہمراہ تھے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت کشمیری عوام جمہوری تحریک چلارہے ہیں اوروہ خود بھی بار بار بیرون ممالک جا کر سفارتی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کررہے ہیں ،اگران جمہوری اورسفارتی کوششوں کی حمایت نہ کی گئی تو کشمیریوں، جنہوں نے نائن الیون کے بعد بندوق نیچے رکھ دی تھی ،دوبارہ بھی بندوق اٹھانے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ پچھلے سال 26 اکتوبر کو لندن کے ٹرائفیلگر اسکوائر سے ٹین ڈاﺅننگ اسٹریٹ تک ملین مارچ اسلئے منعقد کیا گیا تھا تاکہ دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی طرف مبذول کرائی جاسکے ، اسی طرح اب 25 اکتوبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے سامنے ملین مارچ ہوگا تاکہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل اور جنوبی ایشیاءمیں امن کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہاکہ برطانیہ اورعالمی برادری مقبوضہ کشمیر سے فوج واپس بلانے ،کالے قوانین واپس لینے ،تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنماﺅں کو بیرون ممالک جانے کی اجازت دینے کیلئے بھارت پر دباو بڑھائے تاکہ کشمیر یوں کو بھی یہ امید لگ سکے کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیرکے حل اور خطے میں پائیدار امن کے لئے دلچسپی لے رہی ہے ۔دریں اثناء بیرسٹرسلطان محمود چوہدری 21 ستمبرکو پونچھ میں جلسہ ءعام سے خطاب کریں گے۔پروگرام کے مطابق بیرسٹرسلطان محمود چوہدری 21 ستمبر کو دن ساڑھے گیارہ بجے تھوراڑ پہنچیں گے ۔