دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے: سیاسی و مذہبی رہنما
لاہور+ فیصل آباد (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) پشاور میں پاک فضائیہ کے بڈھ بیر کیمپ پر دہشت گردوں کے حملے کی سیاسی اور مذہبی رہنماﺅں نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور شہیدوں کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور میں دہشت گردی جیسی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم خوفزدہ نہیں ہو گی اور دہشت گردی کیخلاف جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی، دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، مسلح افواج کی جرا¿ت اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ گزشتہ روز پشاور میں دہشت گردی کی ہولناک واردات کی مسلم لیگ ن کے چیئرمین راجہ محمد ظفر الحق، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر مملکت عابد شیر علی، اقبال ظفر جھگڑا، پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین ا ور سابق صدر آصف علی زرداری، منظور وٹو، مخدوم سید محمود احمد، قمر کائرہ، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، اعجاز چودھری، عمر سرفراز چیمہ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، مولانا فضل الرحمن، شیخ رشید احمد، پرویز مشرف، ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین، پرویز ملک، خواجہ عمران نذیر، رحمت خان وردگ، کامل علی آغا نے اپنے الگ الگ بیانات میں دہشت گردوں کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے شہداءکو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے بڈھ بیر میں دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت اور واقعہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کےلئے پوری قوم پُرعزم ہے، ایسی بزدلانہ کارروائیاں قوم کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتیں، آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا۔ عابد شیر علی نے کہا ہے کہ پاک فوج نے دہشت گردوں کا حملہ پسپا کر کے واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستان میںدہشت گردوں کیلئے کوئی جگہ نہیں۔ دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی جماعتیں پاک فوج سمیت پوری قوم ایک پیج پر ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے بڈھ بیر پشاور میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایک بار پھر سر اٹھا رہی ہے اس کے خلاف پوری قوم کو متحد ہونا ہو گا۔ اس سانحہ سے پوری قوم غم میں مبتلا ہو گئی ہے، یہ واقعہ ملک میں امن کی کاوشوں کے خلاف سازش ہے۔ محمد اکرم خان درانی، مولانا محمد امجد خان، حافظ حسین احمد، مولانا محمد یوسف، محمد اسلم غوری اور دیگر رہنماﺅں نے بھی پشاور واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے پشاور کے مختلف ہسپتالوں میں بڈھ بیر واقعہ کے زخمیوں کی عیادت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن قوتیں افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہی ہیں، پاکستان بارڈر چاروں طرف سے گھرا ہوا ہے، بھارت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کر رہا ہے، اب یہ اداروں کا کام ہے کہ وہ قوم کے سامنے تمام حقائق کو واضح کریں۔ جن شہداءنے پاکستان اور 18کروڑ عوام کی حفاظت کی خاطر اپنی جانوں کی قربانی دی ہے ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ لیاقت بلوچ نے بھی بڈھ بیر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہداءکی بلندی درجات کی دعا اور متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازیں ق لیگ کے صدر اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی سے قوم ایک بڑے سانحہ سے بچ گئی، پاکستان کے دشمن کبھی اپنے ناکام مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی پشاور بیس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ظالمانہ، بزدلانہ اور غیر انسانی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد پاکستانی قوم کا جذبہ اس قسم کے بزدلانہ حملوں سے کم نہیں کر سکتے اور پاکستانی قوم اس وقت تک دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف لڑتی رہے گی جب تک کہ آخری دہشت گرد کو واصل جہنم نہیں کر دیا جاتا۔ علاوہ ازیں میاں منظور وٹو اور مخدوم سید احمد محمود نے بھی دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ قمر زمان کائرہ نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں د ہشت گردوں کی طرف سے بزدلانہ حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کی قیادت میں پیپلزپارٹی دہشتگردی کے خاتمے تک پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ علاوہ ازیں شیخ رشید احمد نے بھی پشاور میں حملے کی مذمت کی ہے۔
سیاسی و مذہبی رہنما