• news

لیڈی ہیلتھ ورکر کیس‘ توہین عدالت کی درخواست پر حکومت سے جواب طلب

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز سے متعلق عدالت عظمیٰ کے فیصلہ پر عدم عملدرآمد پر دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت میں عدالت نے وفاقی چاروں صوبائی حکومتوں سے اٹارنی جنرل اور لاء افسران کے توسط سے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے جبکہ کیس کی مزید سماعت 22ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔ جسٹس اعجاز احمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔جسٹس گلزار احمد نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی سے استفسار کیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں کیوں نہیں مل رہی ہیں اور یہ کیا معاملہ ہے؟۔

تو انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اب صوبائی حکومتوں کا ہے اور ان کی تنخواہیںبھی صوبائی حکومتوں نے ہی دینی ہیں جمعہ کے روز لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور سروس سٹرکچر نہ بنائے جانے کے حوالہ سے درخواست گزار و لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنظیم کی سربراہ بشریٰ ارائیں کی وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ جسٹس گلزار احمد نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی سے استفسار کیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں کیوں نہیں مل رہی ہیں اور یہ کیا معاملہ ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اب صوبائی حکومتوں کا ہے اور ان کی تنخواہیںبھی صوبائی حکومتوں نے ہی دینی ہیں جس پر بشریٰ ارائیں کا کہنا تھا کہ کابینہ کی اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ 2017ء تک لیڈی ہیلتھ ورکرز کے معاملات وفاق کے پاس ہی رہیں گے۔ بعدازاں فاضل عدالت نے وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 22ستمبر تک ملتوی کردی۔لیڈی ہیلتھ ورکر

ای پیپر-دی نیشن