مسلم لیگ (ن) الیکشن کمشن ضمنی انتخاب ہرانا چاہتے ہیں‘ پابندی کیخلاف آج عدالت میں جائیں گے : عمران خان
لاہور (خبرنگار+ ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور الیکشن کمشن میں مک مکا ہے، دونوں کی کوشش ہوگی ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کامیاب اور تحریک انصاف کو شکست ہو۔ 4 اکتوبر کو الیکشن کمشن کے سامنے تاریخی احتجاجی جلسہ کریں گے۔ ضمنی انتخاب میں حسین نوازشریف کی لندن میں 700 ارب کی جائیداد بنانے سمت دیگر تمام کرپشن کو بے نقاب کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب پولیس کو ”گلو“ بنا دیا ہے۔ حکومت زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ اقتدار میں آکر دھاندلی میں ملوث پولیس افسروں کیخلاف کارروائی کریں گے۔ جمہوریت کے سوا کسی اور نظام کا حامی نہیں‘ لیکن جب نیب مک مکا کریگا تو عوام احتساب کیلئے رینجرز کی طرف ہی دیکھیں گے۔ عوام فوج اور رینجرز کے ساتھ ہیں، ایم کیو ایم کا خوف ختم ہو رہا ہے۔ مجھے ضمنی انتخابی مہم چلانے سے روکنا غیرقانونی اور غیرجمہوری ہے جس کیخلاف آج الیکشن کمشن اور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائیگا۔ وہ گزشتہ روز پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) والے کسی کو پولیس سے خوفزدہ کرواتے ہیں اور کچھ کو نوکریاں دیتے ہیں۔ عمر ورک اور ڈی ایس پی ریاض شاہ انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ کارکنوں کو کہا ہے کہ جیبوں میں کیمرے رکھیں‘ ویڈیو اور تصاویر بنائیں اور مجھے دیں، ہم نے انکو بے نقاب کرنا ہے۔ قوم بتائے الیکشن کمشن جس کو تمام سیاسی جماعتیں مسترد کر چکی ہیں اور جوڈیشل کمشن نے بھی جس کے خلاف 40 نکات دیئے‘ وہی اب دوبارہ الیکشن کروانے جارہا ہے جو چاہے گا کہ تحریک انصاف کو شکست ہو مگر انکو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کسان کنونشن کے بعد مسلم لیگ (ن) خوفزدہ ہو چکی ہے اور 340 ارب کا پیکیج دیکر دھاندلی کا آغاز کر دیا۔ قائداعظم سولر اور میٹرو بس منصوبے کی اصلیت قوم کے سامنے لائیں گے۔ راحیل شریف بہت اچھا کام کر رہے ہیں مگر میں افراد نہیں اداروں پر یقین رکھتا ہوں۔ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ جہاں ایک پارٹی کے چیئرمین کو انتخابی مہم چلانے کا حق نہیں۔ جب نوازشریف نے کسان پیکیج دیا اور گلگت میں 40 ارب کا پیکیج دیا‘ اس وقت الیکشن کمشن نے کیوں نوٹس نہیں لیا؟ عمران خان نے کہا ہے کہ دھاندلی کرکے عوامی مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو 11 اکتوبر کو عوامی عدالت میں شکست دیں گے اور ایماندار لوگوں کو آگے لائیں گے۔ علاوہ ازیں عمران خان کی زیرصدارت ایک اجلاس ہوا جس میں این اے 122 سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے 24 کونسلرز امیدواران نے شرکت کی۔ عمران خان نے این اے 122کی انتخابی مہم کا جائزہ لیا اور تمام کونسلرز امیدواران کو ہدایت کی کہ ماضی کی غلطیوں کو دوبارہ نہ دہرائیں اور کی گئی غلطیوں سے سبق سیکھیں۔ دریں اثنا سابق گورنر چودھری سرور نے کہا ہے کہ عمران خان کو انتخابی مہم میں شرکت کرنے سے روکنے کے خلاف آج ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت پر یقین نہ رکھتے تو موجودہ الیکشن کمشن کی نگرانی میں ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ کر دیتے۔