کشمیریوں کو شامل کئے بغیر بھارت سے بامقصد مذاکرات نہیں ہو سکتے: مسعود خان
اسلام آباد (آن لائن) اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مندوب اور چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، یہ مذاکرات کشمیریوں کو شامل کئے بغیر بھارت سے بامقصد نہیں ہو سکتے۔ کشمیری پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا بنیادی کلیدی مرکزی رکن ہیں انہیں مذاکرات میں شامل نہ کرنے کی بات مذاکرات کے نام پر مذاق ہے۔ کشمیر پاکستان کا نہ الگ ہونے والا حصہ ہے اس کی تائید کشمیر بنے گا پاکستان نعرہ ہے، کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، پاکستان کی مضبوطی کشمیریوں کیلئے آزادی کی نوید ہے کیونکہ کشمیریوں کے ساتھ صرف پاکستان ہے جو ہر فورم پر کشمیریوں کی سیاسی اخلاقی حمایت کر رہا ہے یہ واحد موثر وکیل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و صدر مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مسعود خان نے کہا کہ سردار عبدالقیوم ایک عہد ساز ہمہ جہت اور پاکستان کی قد آور شخصیت تھے انہوں نے کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ دے کر کشمیریوں کو پاکستان سے منسلک کر دیا۔ ماضی میں سنا کرتے تھے کہ کشمیریوں نے سرینگر میں پاکستانی پرچم لہرایا ہے اب کشمیر کا بچہ بچہ کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگا رہا ہے اور پاکستانی پرچم لہرا رہا ہے۔ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ مجھے ان سے ہم کلام ہونے کا موقع ملا۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہے ۔ 1990ء تک کشمیر میں جاری تحریک کو حق خودارادیت تحریک کہا جاتا تھا لیکن آج بھارتی حکمرانوں نے پروپیگنڈا کر کے تحریک کے ساتھ دہشت گردی کے نام کا اضافہ کر دیا ہے بھارت حق خودارادیت کیلئے بندوق اٹھانے والوں کو دہشت گرد قرار دے رہا ہے۔ امریکی ہیروز نے برطانیہ سے آزادی کیلئے ہتھیار اٹھائے تھے اگر آزادی کیلئے ہتھیار اٹھانے والوں کو دنیا دہشت گرد قرار دے رہی ہے تو ان امریکی ہیروز کو بھی دہشت گرد قرار دے جنہوں نے ہتھیار اٹھائے تھے۔ جب ہم نے اقوام متحدہ میں بھارت کے خلاف بات شروع کی اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا تو بھارت نے خود کہا کہ کشمیر کا حل مل بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے کرتے ہیں لیکن آج بھارتی حکمران مذاکرات سے فراری کیلئے کبھی بنگلہ دیش میں بیٹھ کر پاکستان کو للکار رہے ہیں تو کبھی کشمیری قیادت سے ملاقاتوں کا بہانہ بنا کر مذاکرات سبوتاژ کر رہے ہیں۔ بھارت اپنی عیاری سے باز نہیں آیا مسئلہ کو التواء کا شکار کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتا رہے گا موجودہ حالات میں مسئلہ کشمیر حل کرنے اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے اسے اقوام متحدہ میں موثر انداز میں اٹھانے کی ضرورت ہے۔