فاٹا کو بتدریج ایف سی آر سے نکال کر خیبر پی کے کا حصہ بنایا جائے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فاٹا کے حوالے سے ایک یونیفارم پالیسی وضع کرکے اسے بتدریج ایف سی آر سے نکالا جائے اور ابتدائی مرحلے میں صوبہ خیبر پی کے کا حصہ بنا کر پاٹا کی طرح مخصوص حیثیت دی جائے۔ آئی ڈی پیز کی واپسی و بحالی اور قبائلی عوام کی محرومیوںکے ازالے کیلئے حکومجت مالی‘ معاشی و معاشرتی ترقی کیلئے پیکیج کا بھی اعلان کرے اور فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے قومی سیاسی جماعتوں اور فاٹا سیاسی اتحاد پر مشتمل آل پارٹیز کانفرنس بھی عیدالاضحی کے بعد اسلام آباد میں طلب کی جائے گی کیونکہ یہ کسی ایک جماعت کا نہیں پوری قوم کا مسئلہ ہے۔ مہمند ایجنسی کے دورے کے بعد پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے فاٹا کے زعما‘ پارلیمنٹیرینز‘ علمائ‘ وکلاء اور نوجوانوں سے مشاورت کی ہے جس سے وہ سمجھتے ہیں کہ فاٹا کے بہتر مستقبل کیلئے فی الحال صوبہ خیبر پی کا حصہ بنایا جائے اور وفاق کی جانب سے اسلام آباد میں بیٹھ کر کوئی فیصلہ قبائلی عوام پر مسلط نہ کیا جائے۔ انہوں نے قبائلی عوام کے اس مطالبے کی بھی تائید کی کہ کولیشن سپورٹ فنڈ سے فاٹا کو زیادہ حصہ دیا جائے۔ انہوں نے پاک چین اکنامکس کوریڈور کے 46 ارب ڈالر کے معاہدوں سے بھی قبائلی علاقوں کو زیادہ فوائد اورحصہ دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ قبائلی علاقوں کو مزید تجربہ گاہ نہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف عدم استحکام کا شکار کرنے کیلئے استعمال کر رہا ہے جس کے زیادہ منفی اثرات قبائلی علاقوں پر پڑ رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان قبائلی عوام کی ترقی کیلئے انقلابی معاشی ترقیاتی منصوبہ بندی کرے اور قبائل کے زخموں پر مرہم رکھے۔ دریں اثنا سراج الحق نے صوبائی و ضلعی ذمہ داران کے ہمراہ سی ایم ایچ پشاور کا دورہ کیا اور بڈھ بیر حملے میں زخمی ہونے والے فوجی جوانوں سے فرداً فرداً ہاتھ ملا کر ان کی خیریت دریافت کی اور جلد صحت یابی کی دعا کی۔ دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وفد کے ہمراہ وزیر اعلیٰ ہائوس جا کر پرویز خٹک سے ان کے چچا زاد بھائی کی وفات پر تعزیت کی۔