توانائی منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کیلئے جنگی حکمت عملی تشکیل دیدی: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے گزشتہ روز گیس پاور پلانٹ تعمیر کرنے والی معروف چینی کمپنی کے چیئرمین گیویو کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے بجلی کے منصوبوں پر تیزرفتاری سے کام کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں توانائی منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے جنگی حکمت عملی تشکیل دی گئی ہے۔ توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے چین کے تعاون کی دل سے قدر کرتے ہیں۔ پاکستان کے 18 کروڑ عوام چین کے خلوص اور محبت کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔ پنجاب میں تین مقامات پر 1200, 1200 میگاواٹ کے گیس پاور پلانٹ لگائے جا رہے ہیں اور اس ضمن میں تیزرفتاری سے کام کیا جا رہا ہے۔ سابق منصوبوں کی طرح گیس پاور پراجیکٹس پر بھی اعلیٰ معیار‘ شفافیت اور برق رفتاری سے کام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں توانائی منصوبوں کیلئے جتنی مخلصانہ اور سنجیدہ کوششیں کی گئی ہیں‘ ملک کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ چیئرمین چینی کمپنی گیویو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کے ویژن کے مطابق گیس منصوبے کو اعلیٰ معیار اور مقررہ مدت میں مکمل کریں گے۔ شہبازشریف نے کابینہ کمیٹی برائے فلڈ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کے پیش نظر دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کو24گھنٹے مانیٹر کیا جائے اوراس ضمن میں تمام ضروری اقدامات مکمل رکھے جائیں۔ ممکنہ سیلاب کے خدشے کے باعث متعلقہ اضلاع میں پیشگی حفاظتی انتظامات کئے جائیں۔ صوبائی وزراء اور سیکرٹری صاحبان اپنے اپنے تفویض کردہ اضلاع میں حفاظتی انتظامات کی نگرانی کریںاورجہاں سیلاب کا خدشہ ہو وہاں سے آبادی کا فوری انخلاء یقینی بنایا جائے۔ نشیبی علاقوں سے بارشی پانی نکالنے کیلئے تما م وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ مزید براں شہبازشریف کی زیر صدارت گزشتہ روز اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں صاف پانی پراجیکٹ پر پیش رفت کے ضمن میں مختلف امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پینے کے صاف پانی تک رسائی عام آدمی کا بنیادی حق ہے اورپنجاب حکومت صاف پانی پراجیکٹ کے ذریعے عام آدمی کو یہ حق دے گی۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اربوں روپے کے اس منصوبے کوتیزرفتاری سے اور اعلی معیار کیساتھ مکمل کیا جائے ۔صاف پانی پراجیکٹ کے تحت صوبے کے دیہی علاقوں میں واٹر فلٹریشن پلانٹس لگائے جائیں گے جبکہ جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولپورکے 80مقامات پر واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کیلئے کام کا آغازکردیاگیا ہے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ غیرفعال واٹر سکیموں کو بحال کرذنے کا منصوبہ آئندہ چار ہفتے میں پیش کیا جائے۔ منصوبے کے ہر مرحلے کا تھرڈ پارٹی آڈٹ لازمی ہوگا اور میں صاف پانی پراجیکٹ پر پیش رفت کا خود باقاعدگی سے جائزہ لوں گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کی زیرصدارت گزشتہ روز اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں لاہور میں ادارہ برائے بلڈ ڈسیزز اینڈ بون میرو ٹرانسپلانٹ کے قیام کے مجوزہ منصوبے کا جائزہ لیا گیا۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں امراض خون و بون میرو ٹرانسپلانٹ کے ادارے کی اشد ضرورت ہے، ادارے کے قیام کے حوالے سے مکمل جامع پلان مرتب کرکے پیش کیا جائے۔ ادارہ عالمی معیار کے مطابق سٹیٹ آف دی آرٹ ہونا چاہیئے اور منصوبے میں نرسنگ سنٹر، عملے کی تربیت اور ریسرچ سنٹر بھی شامل ہونے چاہئیں۔اس ادارے کے قیام سے مریضوں کو بون میروٹرانسپلانٹ کی سہولت میسر آئے گی۔ صوبائی دارالحکومت میں گردے اور جگر کے امراض میں مبتلا افراد کو طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ انسٹی ٹیوٹ بنایا جا رہا ہے۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ و ریسرچ سنٹر کے منصوبے پر تیز رفتاری سے کام جار ی ہے۔ علاو ہ ازیں شہباز شریف کی زیرصدارت گزشتہ روز اجلاس منعقد ہوا جس میں لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں ہارٹی کلچر اور شجرکاری کے فروغ کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے لاہور میں سیاحت کے فروغ کیلئے خصوصی طور پر تیار کردہ بسیں چلانے کے پائلٹ پراجیکٹ کی منظوری بھی دی۔ یہ ڈبل ڈیکر بسیں قذافی سٹیڈیم سے فوڈسٹریٹ تک چلائی جائیں گی۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہروں کی خوبصورتی بڑھانے کیلئے ہارٹی کلچر اور شجرکاری میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے اور اس مقصد کیلئے دنیا کے جدید ماڈل سے استفادہ کیا جائے۔ پی ایچ اے اپنی نرسری بھی بنائے اور ہارٹی کلچر اور شجرکاری کے فروغ کیلئے جدت پر توجہ دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ درختوں کی حفاظت کیلئے قانون سازی بھی کی جائے اور پاٹ ٹری پلانٹیشن کا ماڈل بھی اپنایا جائے۔