• news

بارش‘ چھتیں گرنے‘ حادثات میں 12 افراد جاں بحق‘ لاہور کے 325 فیڈر ٹرپ کر گئے

لاہور+ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ خبرنگار + نیوز رپورٹر + خصوصی نامہ نگار + سٹی رپورٹر+ نامہ نگاران) لاہور سمیت کئی شہروں میں گزشتہ روز بارش ہوئی جس کے دوران چھتیں گرنے، کرنٹ لگنے اور ٹریفک حادثات میں 2 خواتین اور بچے سمیت 12 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، بارش سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے اور ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا جبکہ پروازوں کا شیڈول بھی شدید متاثر ہوا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں مسلسل کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی بارش سے نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا جبکہ مختلف شہروں میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ دن بھر جاری رہا، لاہور میں بارش کے باعث 325 فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔ سبزہ زار کے علاقے میں خستہ حال مکان کی چھت گرنے سے خاتون دم توڑ گئی جبکہ اس کے 2 بچے اور شوہر زخمی ہوگئے۔ لاہور میں گذشتہ رات سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے گھنٹوں جاری رہا جس سے نشینی علاقے زیر آ ب آگئے۔ حتیٰ کہ شہر میں نکاسی آب کے ذمہ دار ادارے واسا کے ہیڈ آفس کے اردگرد سڑکوں ظہور الہی روڈ، شاہ جمال کالونی، گلبرگ کی مختلف سڑکوں پر پانی کھڑا رہا۔ بارش کا سلسلہ بغیر کسی وقفے کے گھنٹوں جاری رہا۔ مزنگ چونگی، عابد مارکیٹ، وارث روڈ، ظہور الہی روڈ، میسن روڈ، شاہراہ مجید نظامی، بہاولپور روڈ، الحمد کالونی، فیض باغ، لکشمی چوک، ڈیوس روڈ، دھرم پورہ، وسن پورہ، گڑھی شاہو، محمد نگر، ریلوے سٹیشن، ایک موریہ پل، دو موریہ پل سمیت دیگر علاقے بارش کے پانی میں ڈوبے رہے۔ ٹائون شپ کے علاقے میں ژالہ باری بھی ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران بادل چھائے رہنے اور وقفے وقفے سے بارش ہونے کا امکان ہے۔ بارش سے لاہور کے مختلف علاقوں اقبال ٹائون، گلشن بلاک، مصری شاہ، فیض باغ، پنج محل روڈ، مزنگ، چوبرجی، ریواز گارڈن، شالیمار، داروغہ والا، شاہدرہ، میسن روڈ، بادامی باغ، اندرون لاہور، ڈیفنس، کیولری گرائونڈ اور دیگر علاقوں میں فیڈرز بند رہے، جس کی وجہ سے منگل کی علی الصبح بجلی بند ہوئی اور شام 6 بجے کے بعد بحال ہوئی۔ علاوہ ازیں بارش اور خراب موسم کی وجہ سے متعدد پروازیں 21 گھنٹے تک تاخیر کا شکار ہو گئیں جبکہ کوئٹہ سے آنے والی پرواز کو ہنگامی طور پر ملتان اور کراچی سے آنے والی پرواز کی اسلام آباد لینڈنگ کروائی گئی۔ پی آئی اے کی کوئٹہ سے لاہور آنے والی پرواز پی کے 253 کو لاہور ائیرپورٹ پر شدید بارش کی وجہ سے ملتان ائیرپورٹ پر اتارا گیا جبکہ کراچی سے لاہور آنے والیپی آئی اے کی پرواز کو اسلام آباد اتارا گیا۔ پی آئی اے کی بیجنگ سے براستہ اسلام آباد ، لاہور آنے والی پرواز نمبر پی کے 853 اکیس گھنٹے کی تاخیر سے گزشتہ شب 8 بج کر 20 منٹ پر پہنچی۔ سعودی ائیر کی ریاض سے لاہور آنے والی پرواز ایس وی 732 جسے گزشتہ علی الصبح پونے 5 بجے پہنچنا تھا پونے 10 گھنٹے کی تاخیر سے دوپہر ڈھائی بجے پہنچی۔ ادھر تھانہ نواب ٹائون اور تھانہ شاہدرہ ٹائون کے علاقوں میں چھتیں گرنے سے 4 بچوں سمیت 10 افراد زخمی ہو گئے جن میں منظوراں بی بی، بشیراں بی بی، عرفان، عمران، عثمان اور عبدالوہاب شامل ہیں۔ ادھر سبزہ زار کے علاقہ میں خستہ حال کمرے کی چھت گرنے سے 5 بچوں کی ماں دم توڑ گئی جبکہ 2 بچے اور اس کا شوہر شدید زخمی ہو گیا۔ ڈبن پورہ کے قریب 80 فٹ روڈ کے علاقہ کے رہائشی شیریں خان نے لکڑیوں کا ٹال اور اس کے ساتھ ایک کمرہ بنا رکھا تھا گزشتہ روز شیریں خان اپنی بیوی گل بی بی بچوں رضیہ، زوحیہ، شہریار وغیرہ کیساتھ کمرے میں سوئے ہوئے تھے کہ بارش کے باعث کمرے کی چھت گر گئی جس سے گل بی بی موقع پر دم توڑ گئی جبکہ شیریں خان کے بازو ٹوٹ گئے8 سالہ شہریار اور 6 سالہ زوحیہ بھی شدید زخمی ہو گئے اطلاع ملنے پر امدادی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ چنیوٹ سے نامہ نگار کے مطابق مکان کی چھت گرنے سے باپ بیٹا شدید زخمی ہو گئے۔ قصور سے نامہ نگار اور نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بائی پاس پتو کی پر ڈیرہ غازی خاں سے لاہور آنے والی بس پھسل جانے سے الٹ جانے پر دو افراد جاں بحق اور 13افراد شدید زخمی ہو گئے، ڈیرہ گازی خاں سے لاہور کی جانب آنے والی بس 4940-LXBجب بائی پاس پتو کی پہنچی تو بارش کی وجہ سے پھسلن ہونے پر الٹ گئی جس کے نتیجہ میں رب نواز خاں اور ایم بی بی ایس ڈاکٹر فرخ نواز موقع پر دم توڑ گیا جبکہ 13مسافر جن میں عورتیں اور بچے شامل ہیں شدید زخمی ہو گئے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق فیصل آباد میں طوفانی بارش کے چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 6 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق گھروں کی چھتیں گرنے سے 6 افراد زخمی ہو گئے۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق ساہیوال میں تیز رفتار بارش کی وجہ سے شہر بھر کے نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے جبکہ ٹریفک کے مختلف حادثات میں چار افرا جان کی بازی ہار گئے۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق بارش کے باعث کھمبے سے کرنٹ لگنے سے 9 سالہ بچہ دم توڑ گیا۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش نے ہر طرف جل تھل کردیا۔ فیصل آباد، سیالکوٹ، اوکاڑہ، چیچہ وطنی، قصور، شیخوپورہ، حافظ آباد، کبیر والا، گوجرانوالہ، ننکانہ صاحب، عارف والا اور وسطی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ کبیر والا کے علاقہ موہری پور میں بارش کے باعث چھت گرنے سے تین افراد زخمی ہو گئے۔ پیر محل میں مویشیوں کا شیڈ گرنے سے خاتون اور چار بچوں سمیت 7 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق دریائے ستلج میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ڈی سی او نے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بلتستان ڈویژن کے اضلاع میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ دیوسائی میں شدید برفباری کے باعث سکردو کا استور اور گلڑی سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ پولیس کے مطابق شدید برفباری کے باعث18 افراد دیوسائی میں پھنس گئے۔ پھنسے ہوئے افراد میں 8 پولیس اہلکار اور وائلڈ لائف کے 10 ملازمین شامل ہیں۔ کچورا کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے گلگت سکردو روڈ مال بردار گاڑیوں کیلئے بند کر دی گئی۔ اے پی پی کے مطابق بارش کے باعث ستلج، چناب، راوی اور جہلم کے دریائوں اور کشمیر، گلگت بلتستان کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ علاوہازیں محکمہ موسمیات کے مطابق موسم کا موجودہ سسٹم میں آج سے کمی واقع ہونا شروع ہو جائے گی۔ موسمیات کے مطابق اسلام آباد، پنجاب، بالائی خیبر پی کے، کشمیر اور گلگت بلتستان میں مطلع ابرآلود ہے اور بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش لاہور (ائر پورٹ 93، سٹی 37 ملی میٹر)ہوئی جبکہ ستلج، چناب، راوی اور جہلم کے دریائوں اور کشمیر، گلگت بلتستان کے مقامی ندی نالوں میں بارش کے باعث طغیانی کا بھی خدشہ ہے۔ کامونکے + سادھو کے سے نامہ نگاران کے مطابق موسلادھار بارش سے سارا شہر پانی میں ڈوب گیا انڈر پاسز اور سروس روڈ، گلیاں، محلے اور بازار کئی کئی فٹ تک پانی سے بھر جانے سے شہری گھروں میں مقید ہو کر رہ گئے۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گائوں چوڑپورہ میں بوسیدہ مکان کی چھت گرنے کی وجہ سے 10 سالہ بچی سمیت گھر کے 4 افراد شدید زخمی ہو گئے جن میں محمد صادق، اس کی بیوی اور 10 سالہ نازیہ شامل ہیں علاوہ ازیںموسلادھار بارش کے نتیجہ میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ دوسری جانب دریائے ستلج میں بھی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور مقامی انتظامیہ نے تمام سرکاری محکموں کو امدادی کیمپ لگا کر الرٹ کر دیا ہے۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گرد و نواح میں وقفہ وقفہ سے موسلادھار بارش ہوئی۔ نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق بارش کے باعث کچا ایمن آباد دروازے کے قریب دکان کی چھت گرنے سے چار افراد شدید زخمی ہو گئے۔ جن میں عامر، وقاص، ذیشان اور جاوید شامل ہیں۔ علاوہ ازیں وقفے وقفے سے ہونیوالی بارش کے باعث واسا کی کارکردگی کا بھی پول کھل گیا۔ گلی محلوں اور نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہو گیا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق موسلادھار بارش کے باعث سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں کئی علاقے زیر آب آ گئے۔ فیرووالا سے نامہ نگار کے مطابق شاہدرہ ٹائون میں بارش کے باعث بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد زخمی ہو گئے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق موسلادھار بارش کے باعث ننکانہ صاحب کی گلیاں اور بازار پانی سے بھر گئے جبکہ نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا۔ علاوہازیں مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر ایک خاتون 50 سالہ کوثر بی بی شدید زخمی ہوگئی۔ علاوہ ازیں موسلادھار بارش نے قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کیلئے لگائی گئی منڈیوں کو ڈبو دیا۔ منڈیوں میں بارش کا پانی کھڑا ہو گیا۔ بیوپاری جانوروں کو بچانے کیلئے منڈیوں سے باہر نکال کر سڑکوں پر آ گئے جہاں پرانتظامیہ نے انہیں کھڑا نہیں ہونے دیا جس پر بیوپاریوں نے شدید احتجاج کیا جبکہ ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بارش غیر معمولی تھی۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق شہباز شریف نے لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروںمیں شدید بارشوں کے باعث نشیبی علاقوں سے پانی کے فوری نکاس کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے کیلئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے اعلی حکام نکاسی آب کے کام کی خود نگرانی کریں۔ملتان سے خبرنگار خصوصی کے مطابق محکمہ انہار پنجاب نے محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کی روشنی میں نئی فلڈ وارننگ جاری کر دی ہے جس میں 23 سے 29 ستمبر تک دریائے چناب جہلم اور راوی میں سیلاب آنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل ان دریاؤں میں 18 سے 25 ستمبر تک سیلاب آنے کی وارننگ جاری کی گئی تھی۔

ای پیپر-دی نیشن