موبائل کمپنیاں پیسہ کمانے کیساتھ سکیورٹی صورتحال کا خیال رکھیں:سپریم کورٹ
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے زیادہ سے زیادہ 5 موبائل سموں کی پابندی ختم کرنے یا ڈیٹا سم کے اجراء سے متعلق مقدمے میںمتعلقہ اداروںوزارت داخلہ،پی ٹی اے، نادرا، سائبر ونگ، ٹیلی کام کمپنیز، ایف آئی اے، سیکورٹی کے خفیہ اداروں کے مابین میٹنگ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے تین ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ منگل کو جسٹس اعجاز افضل خان پر مشتمل تین رکنی بنچ نے پاک چائنہ موبائل کمپنی (زونگ فور جی)کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ عدالتی حکم میں تمام سٹیک ہولڈر کی میٹنگ کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے سیکورٹی اداروں نے بھی میٹنگ میں شریک ہونا تھا، میٹنگ نہیں ہوسکی۔ عدالت کچھ مہلت دے سیکورٹی اداروں کی موجودہ حالات میں کلیئرنس ضروری ہے۔ شفقت جہان ایڈووکیٹ نے کہا کہ تاخیر کے باعث کمپنی کو ماہانہ ایک کروڑ کا نقصان ہورہا ہے۔ عدالت ڈیٹا (ڈونگل سم) کی اجازت دے یا پانچ سموں کی پابندی ختم کرے۔ جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں نیشنل ایکشن پلان اور سائبر ونگ پر عمل درآمد ضروری ہے موبائل کمپنیاں صرف پیسہ کمانے کو ترجیح نہ دیں بلکہ ملک کی سیکورٹی کی صورتحال کا بھی خیال رکھیں۔بغیر تصدیق کے موبائل سمیں نہیں بانٹی جاسکتیں، معاملہ سنجیدہ ہے ملک دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھی سرگرم عمل ہے۔