یہودی انتہائی ظالم‘ یمن کے حوثی گمراہ ہیں‘ داعش اسلام کے نام پر اُمہ کو تباہ کرنے میں مصروف ہے : خطبہ حج
مکہ مکرمہ + اسلام آباد (ایجنسیاں + نیٹ نیوز + وقائع نگار خصوصی) سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے کہا ہے کہ دشمن عالم اسلام کے خلاف مختلف سازشوں میں مصروف ہے مگر مسلمان گمراہ کن قوتوں کے ایجنڈا پر عمل نہ کریں۔ داعش اسلام کے نام پر مسلم امہ کو تباہ کرنے میں مصروف ہے۔ داعش ایک گمراہ گروہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن لبادہ اوڑھ کر اسلام کی جڑوں کو کمزور کرنے پر لگے ہوئے ہیں اور مختلف شکلوں میں اسلام کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ یہودی انتہائی ظالم ہیں انہوں نے انسانیت کو پامال کیا۔ یہود و نصاریٰ مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ نبی کریمﷺ کا فرمان ہے کہ جس نے حج کیا وہ گناہوں سے نومولود کی طرح پاک ہے۔ تقویٰ اور اللہ کی اطاعت کریں۔ کیونکہ اللہ نے ہمیں پستیوں سے نکال کر ہدایت کی راہ پر گامزن کیا ہے۔ دین اسلام کو تمام مذاہب پر برتری حاصل ہے۔ دین اسلام نے ہی انسانوں کو یکجا کیا۔ مکہ اور مدینہ منورہ حرمت والے شہر ہیں۔ ہدایت پانے والوں کو سنت نبوی پر عمل کرنا چاہیے۔ مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ اپنی تمام صلاحیتوں اور قوتوں کو اللہ کی راہ میں صرف کریں اور گمراہ جماعت کے فتنہ کے خلاف جہاد کریں۔ اللہ نے ہر قسم کے ظلم کو حرام قرار دیا ہے۔ اسلام امن پیار محبت اور اخوت کا درس دیتا ہے۔ اسلام کسی بے گناہ کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا نہ ہی مسلمان کبھی دوسرے مسلمان بھائی پر لعنت بھیجتا ہے۔ اصل زندگی آخرت کی ہے یہ حیات عارضی ہے۔ اللہ کے فرمان نے حق اور باطل کی نشاندہی کر دی ہے اور اللہ کے احکامات پر عمل کرنا ہر مسلمان کی معراج ہے۔ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر گمراہ کرنے والوں کے خلاف امت مسلمہ متحد ہو جائے۔ ان گمراہ جماعتوں کا مقصد امت مسلمہ کو پستیوں کی جانب دھکیلنا ہے۔ علم حاصل کر کے ہی اسلام دشمنوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ مسلمانو! اللہ کا خوف کرو اور عدل و انصاف کرو۔ اللہ ظلم کرنے والوں کو جلد ہی صفحہ ہستی سے مٹا دیتا ہے جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا اس کا ٹھکانہ جہنم ہے ہمیں اسلام کے داخلی اور خارجی دشمنوں سے باخبر رہنا ہوگا۔ اللہ کا فرمان ہے کہ لوگوں کو عطا کردہ نعمتیں اللہ کی طرف سے ہیں کوئی غیر مسلموں کو بھی قتل کرنے کی کوشش نہ کرے۔ داعش اسلام کے نام پر امت مسلمہ کو تباہ کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ امت مسلمہ انسانیت کو گمراہی سے نکال کر ہدایت کی راہ پر گامزن کرتی ہے مگر داعش نے مسجدوں کو بھی نہیں چھوڑا اور وہاں بھی دہشت گردی کی اسلام عدل و انصاف پر مبنی معاشرے کا درس دیتا ہے۔ نبی کریمﷺ نے فتنہ پھیلانے اور کسی کی جان لینے سے منع فرمایا ہے۔ دشمن عالم اسلام کے خلاف مختلف سازشوں میں مصروف ہے مگر مسلمان ان گمراہ کن قوتوں کے ایجنڈا پر عمل نہ کریں صحافی اپنی آواز بلند کرتے ہوئے صرف حق کی آواز عوام تک پہنچائیں۔ دعا ہے کہ اللہ مصیبت میں پھنسے مسلمانوں کو نکالے۔ علما بہتر انداز میں دین کی دعوت دیں کیونکہ دنیا عمل کی جگہ ہے آخرت میں حساب ہو گا۔ اللہ نے اسلام کو نافذ کرنے کے لئے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کو منتخب کیا اسلام کا پیغام انسانیت تک پہنچانے کا حکم دیا۔ ہر مسلمان نظام تعلیم کو بہتر کرنے کی کوشش کرے۔ اسلام کی دعوت اور تبلیغ سب پر لازم ہے۔ مفتی اعظم نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بہتری کے لئے استعمال کریں۔ اللہ سے ڈریں اور شرک سے بچیں۔ آج کے زمانے میں فتنہ پھیل چکا ہے اس سے محتاط رہیں۔ مفتی اعظم نے کہا کہ اسلامی ریاستوں پر حملہ کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ مسلمانو! فتنہ پھیلانے والوں کے ہاتھ کھلونا نہ بنو۔ آج امت میں فساد پھیل چکا ہے دشمن لبادہ اوڑھ کر اسلام کی جڑوں کو کمزور کرنے پر لگے ہوئے ہیں اور مختلف شکلوں میں اسلام کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں اس لئے مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں اور قوتوں کو جمع کر کے دین حق پر استعمال کریںگمراہ جماعتوں کے فتنہ کے خلاف جہاد کریں۔ اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل کرنے سے ہی کامیابی حاصل ہو گی۔ حق اور سچ کا دین صرف اللہ کا دین ہے ہمیں چاہئے کہ اخلاص اور اخلاق کو اختیار کریں اور یہی اللہ کا حکم ہے۔ اے مسلمانو! صبر کا راستہ اختیار کرو جلد اللہ کی نصرت حاصل ہو گی۔ اللہ تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔نیت میں خلوص نہ ہو تو اللہ کوئی عمل بھی قبول نہیں کرتا۔ خوشی اور غمی ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرو۔ اسلام نے انسانوں کے لئے بہترین ضابطہ حیات پیش کیا اور اسے تمام مذاہب پر فضیلت حاصل ہے۔ اسلام کی آمد سے قبل لوگ گمراہی کی زندگی بسر کر رہے تھے۔ اسلام نے ہمیں ہدایت اور سیدھے راستے پر گامزن کیا۔ انہوں نے عازمین حج کو مبارکباد دی اور کہا کہ اللہ نے انہیں اس دولت سے نوازا ہے اور وہ حج کی سعادت حاصل کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں موجود حوثیوں کی جماعت گمراہ ہے۔ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کو پکار رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان حکمران اپنی رعایا کا خیال رکھیں۔ داعش اور حوثیوں کا مقصد اسلام دشمنوں کے ہاتھ مضبوط کرنا ہے۔ وہ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر ہماری نوجوان نسل کو گمراہ کر رہے ہیں۔ نوجوان کسی تخریب کا حصہ نہ بنیں۔ اسلام میں ظلم کو حرام قرار دیا گیا ہے کسی کی ناحق جان لینے اور فتنہ پیدا کرنے کی سختی سے ممانعت ہے۔ داعش جیسے گروہ اسلام کی غلط تشریحات پیش کرتے ہیں یہ مسلمان نوجوانوں کو گمراہی اور تشدد کی راہ پر ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، مسلمانوں کو فتنہ و فساد کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا ہو گا۔ وہ فساد پیدا کرنے والوں سے دور رہیں مسلمان ظلم اور ناانصافی کے خلاف جہاد کریں۔ نبی کریم نے کسی کی جان لینے اور فتنہ پھیلانے سے منع فرمایا ہے۔ حکمران عوام کا خیال رکھیں، انہیں سہولتیں مہیا کریں، اسلام کے علاوہ کوئی دین، دین حق نہیں، دین اسلام کو تمام مذاہب پر برتری حاصل ہے، تقویٰ اور اللہ کی اطاعت اختیار کریں، بے شک تقویٰ والے ہی اللہ کے نزدیک ہیں، اللہ نے فرمایا دین حق صرف اور صرف اسلام ہے۔ اسلامی ریاستوں پر حملہ کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ حملہ کرنے والے یہ لوگ دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ دین اسلام نظریات پر مبنی نہیں بلکہ عملی دین ہے، دین پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے مسلمانوں کو ذلت اٹھانا پڑ رہی ہے۔ اللہ کا خوف پیدا کرکے ہی زندگی کے معاملات بہتر بنائے جا سکتے ہیں۔ اسلام کے دشمن پوری دنیا میں موجود ہیں مسلمان کسی دوسرے مسلمان کو قتل نہیں کرتا، ہر مسلمان نظام تعلیم بہتر کرنے کی کوشش کرے۔ حکمران کوشش کریں کہ مسلمانوں کے درمیان محبت رہے۔ اسلام کی اصل طاقت امت کی وحدانیت میں پوشیدہ ہے، اللہ ظلم کرنے والوں کو جلد صفحہ ہستی سے مٹادیتا ہے امت کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ اپنی پوری زندگی اسلام کی تعلیمات کے مطابق گزاریں، بے شک شرک عظیم ترین گناہ ہے، عذاب جہنم کا موجب ہے، جہنم میں لے جانے والا ہے، جس نے اللہ سے شرک کیا اس پر جنت کو حرام قرار دے دیا جاتا ہے اور اسکا ٹھکانہ جہنم ہے۔ احسان کو اختیار کریں اور ظلم ختم کریں، معاشرے میں تہذیب کا اجرا کریں ، ہمارے نبی کو اللہ نے رحمت بناکر بھیجا ہے اور یہ دین اسلام کے فضائل میں سے ہے۔ اے مسلمانو تم پر لازم ہے کہ تم علم دین سیکھو ، دنیا کے دیگر علوم بھی سیکھو ، آج عالم اسلام جدید علوم کے نہ ہونے سے مشکلات کا شکار ہے، اے نوجوانو، تمہارے لیے ضروری ہے کہ شمال و جنوب کا سفر کرو اور علم حاصل کرو اور علم حاصل کرکے دین کی خدمت کرو، اپنے اخلاق کو بہتر بنائیں، کردار کو شاندار بنائیں تاکہ لوگوں کے لیے یہ نمونہ بن سکیں، علما کو چاہیے کہ وہ دین کی طرف اچھے انداز سے دعوت دیں، دین اسلام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچائیں، اسلام کا صحیح تصور اور تعلیمات لوگوں تک پہنچائیں۔ مسلمان سنت نبوی پر عمل کریں تو کوئی طاقت انہیں نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
عرفات (مبشر اقبال لون استادانوالہ سے) میدان عرفات میں پاکستانیوں سمیت30 لاکھ سے زائد فرزندان اسلام نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کر کے حج کی سعادت حاصل کی اور سنت نبوی کی پیروی کرتے ہوئے ایک اذان اور دو اقامت کے ساتھ مسجد نمرہ میں ظہر و عصر کی نمازیں قصر و جمع باجماعت ادا کیں اور خطبہ سنا۔ وہ حجاج کرام جو اپنے خیمے دور ہونے کے باعث مسجد نمرہ نہیں پہنچ سکے تھے انہوں نے اپنے اپنے خیموں میں نمازیں ادا کیں۔ سعودی عرب کے مفتی اعظم خطیب حج فضیلة الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے مسجد نمرہ میں خطبہ دیا۔ اہل ایمان کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر تھا جو مختلف اقوام، زبانوں اور رنگ و نسل کے مناظر لئے ہوئے تھے۔ رب العالمین کے دربار اقدس کے سب مہمان ایک ہی لباس میں لبیک اللھم لبیک کہتے ہوئے اپنے رب کے حضور گڑ گڑا رہے تھے۔ سورج ڈھلتے ہی حجاج کرام گناہوں سے پاک صاف ہو کر اور رضا مغفرت، فضل و احسان اور انعام و اکرام کے گوہر مقصود سے جھولیاں بھر کر مزدلفہ کی طرف روانہ ہوئے جہاں انہوں نے مغرب اور عشاءکی نمازیں سنت نبوی کی پیروی کرتے ہوئے قصر و جمع ادا کیں اور میدان مزدلفہ میں شب بسری کی۔ وہ منیٰ جمرات پہنچ کر بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے اور قربانی، حلق و تقصیر اور طواف وسعی ادا کریں گے۔ حجاج آج شیطان کو کنکریاں مارنے، جانور قربان کرنے کے بعد احرام کھول دینگے، شیطان کو کنکریاں مارنے کے لئے جانے والے کمزور اور معمر افراد کی سہولت کے لئے 226 برقی گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں، حادثات سے بچنے کے لئے سوا چار ارب ریال سے پانچ منزلہ پل جمرات تعمیر کیا گیا ہے۔ جارجیا سے اس سال سب سے کم عازمین حج سعودی عرب پہنچے۔ ایک رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے جارجیا کےلئے 300 افرد کا کوٹہ مختص کیا تھا تاہم وہاں سے صرف38 افراد کو حج کےلئے بھجوایا گیا جمہوریہ ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو سے50 افراد سعودی عرب پہنچے۔ چین کے پاس14 ہزار کا کوٹہ تھا تاہم وہاں سے ایک ہزار افراد کو بھجوایا گیا ہے۔ اس سال انڈونیشیا سے سب سے زیادہ ایک لاکھ86 ہزار افراد حج کےلئے پہنچے۔ سعودی عرب نے اس سال حرم میں توسیع کے باعث انڈونیشیا کے کوٹے میں20 فیصد کمی کی تھی۔ گذشتہ سال سوا دو لاکھ انڈونیشیئنز نے حج کی سعادت حاصل کی تھی۔ سوڈان کا کوٹہ 24 ہزار تھا جبکہ12 ہزار سوڈانی حج کےلئے آئے ہیں۔ نیوزی لینڈ نے400 افراد روانہ کئے۔
حج