اسلام آباد : گاڑی سے اسلحہ اور فوجی وردی برآمد‘ غازی عبدالرشید کے دو بیٹے محافظ گرفتار
اسلام آباد ( اپنے سٹاف رپورٹر سے ) اسلام آباد کے سیکٹر ایف سکس میں سپرمارکیٹ کے سامنے پولیس کے ناکے پر رینجرز اور پولیس نے گاڑی سے اسلحہ اور فوجی وردی برآمد کرکے لال مسجد کے سابق خطیب غازی عبدالرشید کے دو بیٹوں اور محافظ کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمات درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب 2 بجکر 30 منٹ کے قریب تھانہ کوہسار کی حدود میں سپر مارکیٹ کے قریب پولیس اور رینجرز نے ایک مشکوک گاڑی کو چیکنگ کےلئے روکا، اس دوران تلاشی لی گئی جس دوران گاڑی سے ایک پستول، 22 بور رائفل اور فوجی وردیاں برآمد کرلی گئیں۔ رینجرز اور پولیس نے گاڑی میں سوار تینوں ملزمان کو تھانہ کوہسار منتقل کرکے ان کیخلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان میں لال مسجد کے سابق خطیب غازی عبدالرشید کے دو بیٹے ہارون الرشید اور حارث رشید جبکہ انکا ایک کزن آصف نامی شخص کو گرفتار کر لیا گیا ۔ ملزمان کا اسلحہ لائسنس بھی مشکوک ہے۔ دوسری طرف لال مسجد کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہارون الرشید لال مسجد آپریشن اور غازی عبدالرشید قتل کیس کے مدعی ہیں، ان پر مقدمہ واپس لینے کےلئے پرویز مشرف کی طرف سے مسلسل دباﺅ ڈالا جا رہا ہے، انکے پاس سے برآمد ہونیوالا اسلحہ لائسنس یافتہ ہے جبکہ شکار کھیلنے کیلئے استعمال کی جانے والی وردی کو فوجی وردی کا نام دیا جا رہا ہے۔ لال مسجد ترجمان نے کہا کہ پولیس ہارون الرشید کو غازی عبدالرشید قتل کیس واپس لینے کےلئے ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ اے پی پی کے مطابق سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ عدنان رشید نے لال مسجد کے سابق نائب خطیب غازی عبدالرشید کے دونوں بیٹوں کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ بدھ کو تھانہ کوہسار پولیس نے ملزمان ہارون الرشید اور حارث رشید کو پیش کر کے موقف اختیار کیا کہ ملزمان سے مزید تفتیش درکار ہے لہٰذا ملزمان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے۔
2بیٹے گرفتار