پنجاب پولیس کیلئے بکتربند گاڑیاں، واٹر کینن اور ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ
لاہور (سٹاف رپورٹر) آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی زیر صدارت گزشتہ روز اجلاس ہوا جس میں پنجاب پولیس کیلئے بکتر بند گاڑیاں، واٹر کینن اور ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گاڑیاں، ہیلی کاپٹر ٹیکنیکل کمیٹیوں کے ماہرین کی نگرانی میں خریدے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بارڈر چوکیوں کی ورکنگ، واٹر کینن اور ہیلی کاپٹر کے بارے میں حکمت عملی طے کرنے، پولیس یونیفارم کی تبدیلی، ایلیٹ، کاونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ، سپیشل برانچ، سپیشل پروٹیکشن یونٹ، لاہور پولیس اور دیگر تمام اداروں کی کارکردگی اور درپیش مسائل کا جائزہ لینے کے لئے ایک اہم اجلاس گذشتہ روز سنٹرل پولیس آفس لاہور میں منعقد ہوا آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے اجلاس کی صدارت کی اجلاس میں عیدالاضحی پر اہلکاروں اور افسران کی چھٹیاں منسوخ کرنے روزانہ کی بنیاد پر سرچ آپریشن سمیت متعدد فیصلے کئے گئے اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ نسیم الزمان ، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز، ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ کیپٹن ریٹائرڈ عثمان خٹک ، ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر فنانس سہیل خان اور دیگر سینئر افسروں نے شرکت کی آئی جی پنجاب نے ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ کو ہدایت کی کہ وہ بارڈر چوکیوں کے لیے بھرتی کیے گئے 4 ہزار اہلکاروں کی ایڈوانس تربیت کیلئے پاکستان آرمی سے رہنمائی حاصل کریں۔ اجلاس میںآئی جی پنجاب نے سپیشل پروٹیکشن یونٹ کے لیے بھر تی کیے جانے والے 5 ہزار اہلکاروں کی ٹریننگ کے لیے پہلے سے ہی ٹریننگ سنٹروں کی استعداد کار کے مطابق پلان مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ اجلاس میں آئندہ پنجاب پولیس کے لئے اے پی سی ایس، واٹر کینن اور ہیلی کاپٹر، ٹیکنیکل کیمیٹوں میں موجود ماہرین کے فیصلوں کی روشنی میں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہر ضلع کو اس میں ہونے والے جرائم اور آباد ی کے تناسب سے نفری فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ تمام شعبوں میں محکمے کیلئے خریدے جانے والے تمام آلات ، ہتھیار، اسلحہ ، یونیفارم ، گاڑیوں اور دیگر اشیاء کی باقاعد کمپیوٹر ائزیشن کا بھی فیصلہ کیا گیااس کے علاوہ آئی جی کو بتایا گیا کہ پولیس یونیفارم کے لیے تیار کئے گئے نئے پیٹرن کو 2 ہفتے میں پیش کر دیا جائے گئے۔ اجلاس میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر تمام افسروں اور اہلکاروں کی چھیٹوں کو منسوخ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا اس کے علاوہ تمام شہروں میں روزانہ کی بنیاد پر سرچ آپریشنز عید کی چھیٹوں تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔