میدان عرفات کی جھلکیاں
٭وزیراعظم نوازشریف، شاہ سلمان کی طرف سے اشیاءخورد و نوش جوسز تقسیم
٭ 10 ہزار جعلی اشیاءتلف، فواروں سے چھڑکاﺅ
عرفات (مبشر اقبال لون استادانوالہ سے) گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی 8 ذوالحجہ کے دن 20 فیصد حجاج کرام منیٰ میں گزار کر رات بسر کئے بغیر میدان عرفات کے لئے نکل پڑے ان کا تعلق انڈونیشیا سے تھا۔ سرکاری اور پرائیویٹ دونوں سکیموں کے تحت آنے والے ڈیڑھ لاکھ پاکستانی حجاج کرام ے منیٰ کی بستی سے میدان عرفات جانے کے لئے مشاعر ٹرین پر سفر کیا۔ 18 کلو میٹر کا یہ سفر صرف پندرہ منٹ میں طے ہوا جبل الرحمتہ کی چوٹی پر حجاج کرام کی بڑی تعداد موجود تھی۔ رحمتہ پہاڑ پر چڑھنے کے لئے لوگ بے چین تھے۔ خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور وزیراعظم نوازشریف ان کے خاندان اور الامانہ حج و عمرہ کے قاری مکی کی جانب سے جگہ جگہ حجاج کرام میں ا شیائے خورد و نوش اور جوسز کے پیکٹ تقسیم کئے گئے۔ ٹریفک پولیس اور حج ٹاسک فورس کے اہلکاروں نے منیٰ عرفات شاہراہ کنٹرول سنبھالا۔ وقوف عرفہ کے دوران مختلف مقامات پر دعوة والارشاد کی جان سے حجاج کرام کودینی مسائل سے باخبر کرنے کےلئے فتویٰ کیمپ لگائے گئے تھے۔ میدان عرفات میں دھوپ کی تمازت کم کرنے کےلئے فواروں سے انتہائی آہستہ پانی چھڑکا جا رہا تھا وزارت تجارت و صعت کے افسروں نے 10 ہزار جعلی اور ن اقابل استعمال اشیا ضبط کر کے تلف کر دیں۔ ان میں گوشت، کیک، مٹھائیاں اور برقی آلات شامل تھے۔ شہری دفاع نے مختلف مقامات پر کیمپ لگائے تھے۔ پاکستانی حجاج کرام اپنے وطن عزیز پاکستان کی سلامتی استحکام اور خوشحالی کے لئے دعائیں کر رہے تھے۔ بھارتی فوج کے ہاتھوں ظلم و ستم کا شکار مجبور و مقہور کشمیری حجاج کرام ہندو بنئے سے آزادی کے لئے رو رو کر دعائیں مانگ رہے تھے۔ پاکستان کی خوشحالی و استحکام اور ترقی کے لئے بھی دعائیں مانگتے رہے۔ ہر برس کی طرح اس سال بھی کئی ممالک کے سربراہ وزرائے اعظم اور اعلیٰ عہدیداران کی سعادت حاصل کرنے والوں میں شامل ہیں۔