اقوام متحدہ فدتر کے باہر مودی کے خلاف کشمیری ، سکھ، گجرات کی پٹیل برادری کا احتجاجی مظاہرہ
نیویارک (اے پی پی + نوائے وقت نیوز) امریکہ میں مقیم سینکڑوں کشمیری، سکھ اور گجرات کی پٹیل برادری کے افراد نے اقوام متحدہ کے سربراہ اجلاس برائے پائیدار ترقی سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کے موقع پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ سکھوں اور کشمیریوں نے ایسے وقت میں احتجاجی مظاہرہ کیا جب بھارتی وزیراعظم نے 2015ء کے بعد کے عالمی ترقیاتی ایجنڈا کی منظوری کے سلسلہ میں سربراہ اجلاس سے خطاب کیا۔ اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں 150سے زائد سربراہان مملکت شرکت کر رہے ہیں۔ امریکہ میں کشمیر مشن کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی رہنمائوں کو یاد دلایا جائے کہ کشمیر کو اقوام متحدہ نے ایک متنازعہ علاقہ تسلیم کیا ہے جس کی حیثیت کا تعین کیا جانا باقی ہے۔ سکھوں کی تنظیم برائے انصاف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 70 ویں اجلاس کے دوران سکھوں کے حقوق سے متعلق سیکرٹری جنرل بان کی مون سے رجوع کرے گی۔ اقوام متحدہ کی عمارت کے سامنے مظاہرے کے بعد کشمیریوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو یادداشت پیش کی اور مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور بہیمانہ کارروائیاں بند کروائی جائیں۔ یادداشت میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں مستقل قیام امن ناممکن ہوگا۔ ڈائریکٹر خالصتان افیئر ڈاکٹر امرجیت سنگھ نے مودی کو سکھوں کا قاتل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خالصتان کی مردم شماری نہ کروائی توہم کروائیں گے۔ برطانیہ میں بھی مودی کی آمد پر احتجاج کی تیاریاں جاری ہیں۔