کراچی سٹاک مارکیٹ میں دوسرے روز بھی شدید مندا سرمایہ کاری 89 ارب کم ہو گئی
کراچی +لاہور(مارکیٹ رپورٹر+کامرس رپورٹر) سٹاک بروکرز کے خلاف نیب کی تحقیقات جاری رہنے کے عوامل کے باعث کراچی سٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روزمنگل کو بدترین مندی دیکھی گئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس کی 4 نفسیاتی حدیں بیک وقت گر گئیں۔ تفصیلات کے مطابق فروخت کے دباؤ اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کاروبار کا آغاز منفی زون میں ہوا۔ ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100انڈیکس 32025پوائنٹس کی نچلی سطح پر بھی ریکارڈ کیا گیا۔ بعدازاں حکومتی مالیاتی اداروں ،مقامی بروکریج ہاؤسز سمیت دیگر انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے توانائی ،پٹرولیم،سیمنٹ سیکٹر میں خریداری کے باعث مارکیٹ میں ریکوری آئی تاہم مندے کا تسلسل سارا دن جاری رہا۔ ماہرین سٹاک کے مطابق بین الاقوامی سطح پر حصص کی تجارت میں مندے اور مقامی سطح پر کوئی مثبت خبر نہ ہونے کے علاوہ سٹاک بروکرز کے خلاف نیب کی تحقیقات جاری رہنے جیسے عوامل کی وجہ سے سرمایہ کار تذبذب کا شکار ہیں اور اپنے حصص فروخت کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں مندا رہا۔ مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 475.44 پوائنٹس کمی سے 32214.58 پوائنٹس پر بند ہوا۔سرمایہ کاری مالیت میں 89 ارب، 8 کروڑ 94 لاکھ 62 ہزار 905 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔دریں اثناء لاہور سٹاک ایکسچینج میں بھی مندے کا رجحان رہا۔ مجموعی طور پر62کمپنیوں کے حصص میں کاروبارہوا۔ ایک کمپنی کے حصص میں اضافہ ہوا۔ 20 کمپنیوں کے حصص میں کمی ہوئی جبکہ41کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔ ایل ایس ای 25 انڈیکس 58.74 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ5390.83 پر بندہوا۔ 5 لاکھ98 ہزار 500 حصص کا کاروبارہوا۔