حماس کا خیرمقدم : اسرائیلی جارحیت کا معاملہ اٹھانے پر وزیراعظم نیتن یاہو سیخ پا‘ نوازشریف کی موجودگی پر ڈنر منسوخ کر دیا
نیو یارک/اسلام آباد (اے این این+صباح نیوز) اقوام متحدہ میں فلسطینی علاقے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا پردہ چاک کرنے پر اسرائیلی وزیراعظم سیخ پا، سیرافینا ریستوران میں وزیراعظم نوازشریف کی موجودگی کی اطلاع پر جانے سے انکار کردیا۔ایک امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے وزیراعظم نوازشریف کے سیرافینا ریستوران میں ڈنر پرموجودگی کی اطلاع کے بعد اسی ریستوران میں اپنے مختص کردہ ڈنر کومنسوخ کردیا۔ نواز شریف کے ڈنر کیلئے سیرافینا ہوٹل میں تین ٹیبل مختص تھے جہاں ایک ٹیبل پر نوازشریف، ان کی اہلیہ اور وفد کے 10ارکان جبکہ دو ٹیبل ان کے سکیورٹی سٹاف کیلئے مختص تھے۔ نیتن یاہو کی ٹیم نے بھی اپنے لئے چند ٹیبل مختص کروارکھے تھے لیکن جب اسرائیلی وزیراعظم کو یہ معلوم ہواکہ اس ریستوران میں پاکستانی وزیراعظم بھی عشائیے پرموجود ہیں تو انہوں نے وہاں جانے سے انکار کردیا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں غزہ تنازعے سے متعلق کہا تھا کہ عالمی برادری اسرائیل کو فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے سے روکے۔ دوسری جانب فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ ڈاکٹر خالد مشعل اور فلسطینی وزیراعظم اسماعیلحانیہ نے سینٹ میں قائد ایوان اور موتمر عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل سینیٹر راجہ ظفر الحق سے اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ حماس کے نمائندے خالد قدومی نے راجہ ظفر الحق سے ملاقات میں حماس کی قیادت کی جانب سے تعزیتی پیغام پہنچایا۔ حماس نے وزیراعظم نواز شریف کے جنرل اسمبلی میں فلسطین اور کشمیر کے مقدمے اجاگر کرنے سے متعلق خطاب کا خیر مقدم کیا ہے۔ خالد قدومی کا کہنا تھا کہ فلسطین کے مظلوم عوام کو وزیراعظم نواز شریف کے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ میں اس جاندار خطاب سے حوصلہ ملا ہے، عالمی برادری مظالم کا نوٹس لے۔ راجہ ظفر الحق نے کہا کہ پاکستان کی فلسطینی کاز کے ساتھ بھی گہری وابستگی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے مظلوم عوام بالخصوص امہ کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہاہے کہ ایران اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتا ہے لیکن اسرائیل کو تباہ کرنا آسان کام نہیں،اسرائیل کو تباہ کرنے کے دن گزرگئے،ہم کسی بھی جارحیت کا منہ توڑجواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ایران یورینئیم کی افزودگی جاری رکھے ہوئے ہے اورخطرناک جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 70ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہاکہ ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان معاہدہ دنیا کی سب سے بڑی تاریخی غلطی ہے امریکا ایسے ملک کے ساتھ کس طرح معاہدہ کرسکتا ہے جو مذاکرات کے دوران معاہدے کو امریکا کے لئے تباہی قراردے رہا تھا اسرائیل کے لیے سب سے بڑا خطرہ ایران ہے، ایران یہودیوں کا خاتمہ چاہتا ہے تہران اپنے جوہری ہتھیاروں سے مشرق وسطی پر قبضہ قائم کرنا چاہتا ہے۔ ایران اپنی سرگرمیاں محدود نہیں کرے گامعاہدے کی صورت میں ایران پر عائد عالمی پابندی اٹھائے جانے کے بعد ایران اپنے تیل اور بینکنگ سیکٹرز سے اربوں کھربوں ڈالرحاصل کرلے گا اور یہ رقم دہشت گرد مراکز پر خرچ کرے گا جو دنیا کے لئے نیک شگون نہیں۔ اوباما کے شکر گزارہیں کہ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ ایران کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے اسرائیل اورامریکہ کے تعلقات نہایت گہرے اورمضبوط ہیں ،اسرائیل اورامریکہ کے درمیان کوئی بھی لکیرنہیں آسکتی ،ہم ملکر دشمن کے خلاف لڑیں گے اوراسے نیست ونابود کردیں گے،اسرائیلی وزیراعظم نے کہاکہ جنہیں جنگ کی قیمت کا پتہ ہے وہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ جنگوں میں بچے،عورتیں ،ہماری فوجیں اورمعصوم شہری نشانہ بنتے ہیں ۔ اپنے دفاع کے لئے جو ہو سکا کرینگے۔ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے دینگے نہ اسے نیو کلیئر ویپن کلب میں شمولیت کی ا جازت ملے گی۔انہوں نے کہا دیرینہ تنارعات کے حل کی خاطر فلسطین کے ساتھ براہ راست مذاکرات فوری ہونے چاہیں۔ ہم تیار ہیں غیر مشروط تیار ہیں ادھر ایران آئل گیس کے شعبہ میں غیر ملکی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی پیشکش کر دی ہے توقع ہے 2016ء میں ایران سے پابندیاں ہٹا لی جائینگی۔