• news

ایٹمی پاور نہ ہوتے تو دنیا ہمیں نوچ ڈالتی‘ جوہری قوت ہونے پر فخر ہے : کمانڈر سدرن کمانڈ

کوئٹہ (نوائے وقت نیوز+ بیورو رپورٹ) کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ کا کہنا ہے کہ ایٹمی پاور نہ ہوتے تو دنیا ہمیں نوچ ڈالتی، ایٹمی قوت ہونے پر فخر ہے۔ کوئٹہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ کا کہنا تھا کہ مجھے طلبا سے بہت پیار ہے، دہشت گردوں نے طلبا کو بہکا کر انہیں ہمارے خلاف استعمال کیا۔ اب عوام میں شعور اجاگر ہو رہا ہے۔ انشاء اللہ پاکستان کو کبھی کچھ نہیں ہوگا۔ پاکستانی قوم امن سے محبت کرتی ہے اور دہشت گردی پر لعنت بھیجتی ہے۔ بلوچستان کے نوجوان انتہائی صلاحیت یافتہ ہے انہیں اپنے صلاحیتوں کو مثبت کا موں میں استعمال کرنا چاہئے مستقبل کا پاکستان روشن اور مضبوط پاکستان ہوگا۔ بلوچستان میں برے حالات اب ختم ہور ہے ہیں۔ لوگوں نے ہتھیار پھینکنا شروع کر دئیے ہیں۔ لوگوں کو اب سمجھ آگئی ہے کہ اپنے ہی ساحل وسائل لڑائی سے کیوں حاصل کریں کچھ لوگوں نے انا اور ذاتی مسئلے بنا کر لوگوںکو آپس میں لڑوایا۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو بیوٹمز میں پرامن بلوچستان اور دہشت گردی ہمارا مستقبل نہیں کے عنوان پر مبنی انٹر یونیورسٹی شورٹ فلم مقابلے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی بحیثیت قوم امن سے محبت کرتے ہیں۔ بلوچستان کے لوگوں خصوصاً نوجوانوں نے خوف کے آسیب کو تھوڑنے میں اہم کردار اد ا کیا۔ آج میں بلوچستان کے نوجوانوںکو اپنا خواب سونپ کے جا رہا ہوں کہ بلوچستان کو مضبوط اور مستحکم بنانا ہے یہاں سے خوف کے آسیب کو ختم کرکے ترقی اور خوشحالی لانی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایک باکردار قوم ہے ہمیں سمجھنا ہوگا کہ کیا غلط ہے اور کیا صحیح نائن الیون کے بعد ملک نازک دور سے گزرا اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایٹمی قوت عطاء کی جس کی وجہ سے ہم نے خطے میں اپنے آپ کو بچایا ورنہ دنیا ہمیں تباہ کرنے کیلئے تیار تھی۔ وائس چانسلر بیوٹمز احمد فارق بازئی نے کہاکہ صوبے کو مختلف چیلنجز کا سامنا تھا اور خوف کی فضاء قائم تھی۔ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ اور ان کی ٹیم کی بھرپور کوششوں کی وجہ سے صوبے میں امن کی فضاء قائم ہوتی نظر آرہی ہے۔ علاوہ ازیں لیفٹینٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے جامعہ بلوچستان کا دورہ کیا اور ایک پروقار تقریب جامعہ کے مین آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی۔ جس کے مہمان خصوصی کمانڈر صدر ان کمانڈ لیفٹینٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ تھے۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب میں بلوچستان آیا تو ایک احساس گہرائی پکڑتا جارہا تھا کہ بلوچستان ہمارے ہاتھوں سے نکل رہا ہے اور مختلف نعرے لگ رہے ہیں، نفرتیں تھیں کیونکہ اس میں ہم سب کی غلطیاں تھیں۔ جس نے نفرتوں کو جنم دیا کیونکہ صرف ہتھیار ہی کو ہر چیز نہیں سمجھنا چاہئے۔ ہتھیار دشمن کے لئے ہوتا ہے اپنوں کے لئے نہیں۔ بلوچستان کے لوگ محبت کرنے والے پرامن اور محب وطن ہیں اور یہاں کے حالات کو کسی اور جانب موڑا گیا۔ ہمارے پاس سب سے بڑا ہتھیار محبت کا ہے کیونکہ محبت اللہ تعالیٰ کی صفت میں سب سے بڑی صفت ہے۔

کمانڈر سدرن کمانڈ

ای پیپر-دی نیشن