این اے 122 : 52 پولنگ سٹیشنز حساس قرار‘ تشدد کے واقعات ہو سکتے ہیں
لاہور (جواد آر اعوان/ نیشن رپورٹ) این اے 122 کے 283 میں سے 52 پولنگ سٹیشنوں کو حساس قرار دیدیا گیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایاکہ اس حلقے میں ضمنی انتخابات کے حوالے سے ووٹنگ کے دن 50 سے زائد پولنگ سٹیشنوں پر لڑائی جھگڑوں اور تشدد کے واقعات کا خدشہ ہے۔ 11 اکتوبر کو ان پولنگ سٹیشنوں پر تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے درمیان تصادم روکنے کیلئے غیرمعمولی اقدامات کرنا ہونگے۔ سکیورٹی ایجنسی کے ذرائع کے مطابق گزشتہ سال بھی دونوں پارٹیوں کے کارکنوں میں تصادم میں دو افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ فیصل آباد میں دسمبر 2014ء میں لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی جانب سے پی ٹی آئی کے ورکر حق نواز جبکہ گزشتہ ماہ بلدیاتی انتخابی مہم کے سلسلہ میں لاہور گڑھی شاہو میں تصادم کے دوران پی ٹی آئی ورکر عبدالغفار گجر جاں بحق ہوچکا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے مطابق عبدالغفار گجر اس کا کارکن تھا۔ گڑھی شاہو پولیس نے عبدالغفار گجر کے قتل کا مقدمہ 11 افراد کے خلاف درج کر لیا ہے۔ حساس پولنگ سٹیشنوں میں اکثر پی پی 148 اور کچھ پی پی 147 کی حدود میں آتے ہیں۔ حساس پولنگ سٹیشنوں کو کیٹگری اے اور باقی 231 کو کیٹگری بی دی گئی ہے۔ کیٹگری بی کے سٹیشنز میں بھی کم شدت کے لڑائی جھگڑے ہو سکتے ہیں۔ پورے حلقے میں کسی بھی پولنگ سٹیشن کو کیٹگری سی میں نہیں رکھا گیا۔ دریں اثنا 11 اکتوبر کو دہشت گردی کے حوالے سے بھی خبردارکیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کے مطابق ضمنی انتخابات کے موقع پر این اے 122 میں بھرپور سکیورٹی اقدامات کئے جائیں گے۔