• news

’’حدت‘‘ میں کمی کیلئے ایم کیو ایم سے استعفے واپس لینے کیلئے آخری کوشش

اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت سیاسی ماحول میں ’’حدت‘‘ کو کم کرنے کیلئے ایم کیو ایم سے استعفے واپس لینے کے لئے آخری کوشش کر رہی ہے۔ 5 اکتوبر تک حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات کامیاب نہ ہونے کی صورت میں چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی‘ سینٹ کے سیشن کی پہلی نشست میں ایم کیو ایم کے ارکان کے استعفوں کی منظوری کی رولنگ دے دیں گے۔ انہوں نے حکومت پر واضح کر دیا ہے کہ وہ اس معاملہ کو مزید التواء میں نہیں رکھ سکتے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پچھلے دو ایام کے دوران ایم کیو ایم کے ساتھ رابطوں میں کوئی کامیابی نہیں ہوئی۔ گزشتہ روز نوائے وقت کے استفسار پر انہوں نے ایم کیو ایم سے مذاکرات کے حوالے سے کوئی واضح جواب دینے سے گریز کیا۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ اس وقت حکومت کی اولین ترجیح ایم کیو ایم نہیں‘ وزیراعظم محمد نوازشریف وطن واپسی پر مسلم لیگی رہنماؤں کا اجلاس طلب کریں گے۔ وہ اجلاس میں مسلم لیگی رہنماؤں کو اپنے دورہ نیویارک کے بارے میں اعتماد میں لیں گے اور سیاسی ماحول میں پائی جانے والی ’’حدت‘‘ کو کم کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے 11 اکتوبر 2015ء کو منعقد ہونے والے ضمنی انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سردار ایاز صادق کی ممکنہ کامیابی کے بعد انہیں دوبارہ قومی اسمبلی کا سپیکر بنایا جائے گا۔ اس وقت تک سپیکر کا منصب خالی رکھا جائے گا۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھی ریکوزیشن نہ دے کر عملاً سردار ایاز صادق کو دوبارہ سپیکر بنانے میں تعاون کیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی صورت میں سب سے پہلے سپیکر کا انتخاب آئینی تقاضا ہے جس سے بچنے کے لئے پچھلے ڈیڑھ ماہ سے قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن