کینیڈا: دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار دو پاکستانی ڈی پورٹ
ٹورنٹو (نیٹ نیوز) کینیڈا میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزامات میں دو پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کردیا گیا ہے۔ ٹورنٹو میں خودکش حملے کی سازش کے الزام میں پکڑے گئے جہانزیب ملک کو مونٹریال ائرپورٹ سے کینیڈا بارڈر سروسز ایجنسی کے افسروں نے پاکستان روانہ کیا۔ دوسرے پاکستانی محمد عقیق انصاری کو بھی دہشت گردی کے حوالے سے خطرہ بننے کے خدشہ پر ٹورنٹو ائرپورٹ سے ڈی پورٹ کیا گیا۔ جہانزیب ملک کے وکیل نے بھی اس کے ڈی پورٹ کئے جانے کی تصدیق کی ہے۔ عقیق انصاری کے دوست نے بتایا کہ عقیق کے والدین کو بدھ کی رات اس سے ملاقات کیلئے ائرپورٹ پر بلایا گیا تھا۔ دونوں کو پاکستان اور کینیڈا کے درمیان ہفتوں کے مذاکرات کے بعد ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔ پاکستان دونوں کو قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتا رہا۔ ڈی پورٹ کئے جانے کا عمل 3ماہ تک ملتوی ہوتا رہا تھا۔ اوٹاوا میں پاکستانی ہائی کمشن کی ایک عہدیدار نے اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ دونوں کینیڈا کے مستقل رہائشی تھے ڈی پورٹ ہونے کے بعد ان کا یہ سٹیٹس ختم ہو جائے گا۔ جہانزیب ملک 2004ء میں یارک یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کینیڈا آیا تھا۔ اس پر امریکی قونصلیٹ پر حملے کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔ عقیق انصاری کو گزشتہ سال اکتوبر میں اوٹاوا اور سینٹ جینر میں حملوں سے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے سپاہ صحابہ کا رکن قرار دیا گیا تھا تاہم اس نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔ پولیس نے اس کے گھر کے گودام میں اسلحہ پکڑا تھا۔ عقیق 2012ء میں اس گھر میں رہتا رہا تھا۔ عقیق کے مطابق اس نے مختلف گنیں مشغلہ کے طور پر اکٹھی کی تھیں۔