پاکستان امریکہ تعلقات 2013ء کی نسبت بہتر، وزیراعظم کے دورہ سے مزید فروغ حاصل ہوگا: جلیل عباس
واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے پاکستان اور امریکہ میں یونیورسٹیوں کے مابین تعاون بڑھانے اور پاکستانی طلبہ کے وظائف میں اضافہ کے بارے میں بات چیت جاری ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات پاکستانی سفارتخانہ کی طرف سے منعقدہ پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کے دوسرے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کنونشن میں بڑی تعداد میں کمیونٹی کے رہنمائوں، کاروباری شخصیات، پیشہ ور ماہرین، پاکستانی کمیونٹی کی تنظیموں کے نمائندگان، سیاسی سرکردہ افراد اور سول سوسائٹی کے ارکان اور دانشوروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر افغانستان اور پاکستان کیلئے امریکہ کے نائب خصوصی نمائندے جوناتھن کارپینٹر نے پاک امریکہ تعلقات جبکہ جنوبی ایشیا کیلئے امریکہ کے تجارتی نمائندہ نے دونوں ممالک کے مابین تجارت کے بارے میں جائزہ پیش کیا۔ امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستانی کاکس کی چیئرپرسن شیلا جیکسن لی نے کنونشن کیلئے اپنے ویڈیو پیغام میں امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کے امریکہ میں مختلف شعبہ ہائے زندگی میں مثبت کردار کو سراہا۔ جلیل عباس جیلانی نے اپنے خطاب میں پاک امریکہ تعلقات کا جائزہ پیش کیا اور کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے اکتوبر کے آخر میں امریکی دورہ سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید وسیع ہوں گے۔ نوازشریف 22 اکتوبر کو صدر اوباما سے ملیں گے۔ اب پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقات 2013ء کی نسبت زیادہ بہتر اور مستحکم ہیں اور علاقائی استحکام بارے دونوں ممالک میں زیادہ اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ انہوں نے مختلف شعبوں خاص طور پر توانائی کے شعبوں اور خطہ میں امن و استحکام کیلئے امریکی تعاون کو سراہا۔ جلیل عباس جیلانی نے کنونشن کے شرکا کو پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے موجودہ حکومت کی کوششوں کے متعلق بتایا۔ انہوں نے کہا شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے طور پر استعمال ہونیوالے علاقوں میں سے 90 فیصد علاقوں کو ان سے خالی کرالیا گیا ہے۔ امریکہ میں پاکستانی سفارتخانہ کے ٹریڈ منسٹر خرم آغا نے بتایا امریکہ نے اس سال 29 جون کو جی ایس پی کی تجدید کر دی ہے جو کہ 2017ء کے آخر تک نافذ العمل ہو گی۔