• news

الطاف سے عمران فاروق قتل کیس میں پوچھ گچھ ....منی لانڈرنگ کے معاملے پر ضمانت میں فروری کے وسط تک توسیع

لندن (نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی+ اے این این) منی لانڈرنگ کیس میں الطاف حسین کی ضمانت میں ایک بار پھر فروری 2016ءکے وسط تک 4 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین منی لانڈرنگ کیس میں پانچویں بار سکاٹ لینڈ یارڈ کے سامنے پیش ہوئے اور سوالات کے جوابات دئیے۔ منی لانڈرنگ کیس میں الطاف حسین کی پانچویں بار ضمانت منظور کی گئی ہے۔ لندن پولیس ذرائع نے بھی ضمانت میں توسیع کی تصدیق کر دی ہے۔ گزشتہ روز ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ضمانت ختم ہونے پر لندن میں سدک پولیس سٹیشن پہنچے جہاں پر پولیس نے انہیں منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔ لندن پولیس نے انہیں اپنے ایک وکیل سے ملنے کی اجازت دی۔ وکیل نے الطاف حسین کو بتایا ان کی طرف سے پولیس کے سوالات کے جواب میں ”نوکمنٹس“ کے کیا نقصانات اور فائدے ہو سکتے ہیں۔ وکیل سے ملاقات کے فوراً بعد سکاٹ لینڈ یارڈ نے الطاف حسین سے سوالات کئے۔ اس دوران الطاف حسین اپنے وکیل سے رابطے میں رہے۔ الطاف حسین سے منی لانڈرنگ اور عمران فاروق قتل کیس پر تفتیشی سوالات کئے گئے۔ تفتیشی ٹیم میں سکاٹ لینڈ کے وہ افسران بھی شامل تھے جنہوں نے پاکستان آکر عمران فاروق قتل کے ملزموں سے تفتیش کی تھی۔ الطاف حسین نے پولیس کو اپنے جوابات میں منی لانڈرنگ اور عمران فاروق کے قتل میں ملوث ہونے کی تردید کی۔ الطاف حسین سے تقریباً 3 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ الطاف حسین کی پیشی کے موقع پر پولیس سٹیشن کے باہر معمول سے زیادہ سکیورٹی تھی اور انہیں تھانے کے عقبی دروازے سے پولیس سٹیشن کے اندر لے جایا گیا۔ پاکستان کے ساتھ ساتھ برطانیہ کی قومیت رکھنے والے الطاف حسین شمالی لندن کے علاقے ایج ویر سے اپنی جماعت کے اعلیٰ عہدے داروں فاروق ستار، محمد انور، ندیم نصرت اور جماعت کے قانونی ماہرین بیرسٹر فروغ نسیم اور بیرسٹر سیف کے ہمراہ تھانے پہنچے تھے اور وکٹری کا سائن بناتے ہوئے واپس گھر گئے۔ اے این این کے مطابق میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرنے پر ضمانت میں فروری 2016ءتک توسیع مل گئی۔ واضح رہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو منی لانڈرنگ کیس میں جون 2014ءمیں لندن پولیس نے پہلی بار حراست میں لیا تھا۔ بعدازاں ان کو ضمانت پر رہا کرکے 14 اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔ 14 اپریل کو الطاف حسین پھر سینٹرل پولیس سٹیشن میں پیش ہوئے اور ان کی ضمانت میں جولائی تک تیسری بار توسیع کر دی گئی جبکہ جولائی میں الطاف حسین کی ضمانت میں 5 اکتوبر تک توسیع کی گئی تھی۔ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا الطاف حسین کیخلاف لندن میں کوئی مقدمہ باقاعدہ درج ہوا نہ ہم نے پی آر فرم کی خدمات لیں۔ عامر العباد کو میڈیا پر نہیں آنا چاہئے تھا۔ انکا حق بنتا ہے تو انہیں ملے گا۔
گوجرانوالہ+ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) متحدہ قومی موومنٹ نے لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے الطاف حسین کی تقاریر، بیانات اور تصاویر میڈیا پر جاری کرنے کے حوالے سے عائد پابندی سے متعلق ہائیکورٹ کے عبوری فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چینلج کر دیا ہے درخواست میں م¶قف اختیار کیا گیا ہے یہ پابندی خلاف آئین ہے، آئین میں پاکستان تمام شہریوں کو آزادی رائے کا اختیار دیتا ہے عاصمہ جہانگیر ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی اپیل میں م¶قف اختیار کیا گیا ہے لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے الطاف حسین پر عائد کی گئی یہ پابندی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار نے عدالت نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے ہائیکورٹ کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیا جائے۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق انسداد دہشت گر دی کی خصوصی عدالت کے جج امتےاز احمد نے تھانہ منڈی بہاﺅالدےن کے ملکی سلامتی کےخلاف تقرےر کرنے کے مقدمہ کے ملزم اےم کےو اےم کے قائد الطاف حسےن کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دئےے۔
الطاف پابندی

ای پیپر-دی نیشن