راولپنڈی : مذہبی منافرت پھیلانے پر مفتی تنویر عالم فاروقی کو چھ ماہ قید پچاس ہزار جرمانہ
راولپنڈی (نیوز ایجنسیاں+ بی بی سی) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مذہبی منافرت پھیلانے اور اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا جرم ثابت ہونے پر کالعدم قرار دی جانے والی اہلسنت و الجماعت راولپنڈی ڈویژن کے رہنما مفتی تنویر عالم فاروقی کو 6 ماہ قیداور 50ہزار جرمانے کی سزا سنا دی ہے، پولیس نے ملزم کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا۔ پیر کے روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر2 کے جج آصف مجید اعوان کی عدالت میں تھانہ صادق آباد پولیس کی جانب سے درج کئے گئے مذہبی منافرت کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت فاضل جج نے ملزم سے پوچھا کہ اس کا تعلق کالعدم جماعت سے ہے تو ملزم نے اقرار کیا کہ اس کا تعلق اہل وسنت والجماعت سے ہے۔ عدالت نے ملزم کو 6 ماہ قید اور 50 ہزار جرمانے کی سزا سنا دی۔ مفتی تنویر عالم کے خلاف 11مئی کو مقدمہ درج کر کے انہیں ٹیکسلا سے گرفتار کیا گیا تھا جبکہ وہ ضمانت پر رہا تھے۔ فیصلے کے فوری بعد پولیس نے مفتی تنویر عالم فاروقی کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا۔ اے پی پی کے مطابق کاﺅنٹر ٹیرررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) راولپنڈی تھانے میںکالعدم تنظیم کے مفتی تنویر عالم کے خلاف قومی ایکشن پلان کی روشنی میں جاری کئے گئے آرڈیننس کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کر کے مفتی تنویر عالم کو گرفتار کیا تھا‘ سی ٹی ڈی نے عدالت میں تمام شواہد پیش کئے‘ سماعت مکمل ہونے کے بعد انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر دو کے جج آصف مجید اعوان نے فیصلہ سنا دیا جس میں مفتی تنویر عالم کو جرم ثابت ہونے پر چھ ماہ قیداور 50ہزار جرمانے کی سزا سنا دی ‘جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید قید کاٹنا پڑے گی۔ بی بی سی کے مطابق عدالت میں ملزم کی طرف سے 5 ماہ قبل راولپنڈی کے علاقے ٹیکسلا میں مذہبی منافرت پھیلانے کیلئے جو تقریر کی گئی تھی اس کی آڈیو بھی پیش کی گئی۔ اس تقریر کے بعد پنجاب کے انسداد دہشت گردی کے محکمے نے تنویر عالم فاروقی کیخلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ 9 کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا تھا تاہم متعلقہ عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔
مفتی تنویر/ 6 ماہ قید