فضائی حدود کی خلاف ورزی: ترکی کا روس سے شدید احتجاج‘ سفیر طلب
واشگنٹن، انقرہ ( صباح نیوز+اے ایف پی) ترک وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انقرہ سولہ لڑاکا جہازوں نے شام کی جنوب مشرقی سرحد کے قریب ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے روسی لڑاکا جہاز کو روکنے کے بعد اسے واپسی پر مجبور کردیا انقرہ کے دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی میں روسی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیاگیا، روسی لڑاکا طیاروں کی جانب سے ترک فضائی حدود کی مبینہ خلاف ورزی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب انقرہ کو ماسکو کی شام میں مداخلت پر اعتراض ہیترکی کے وزیر خارجہ نے اس سلسلے میں اپنے روسی ہم منصب اور نیٹو ممالک کے وزرا سے بھی بات چیت کی ہے۔انقرہ میں روسی سفارت خانے نے کہا ہے کہ ایک روسی طیارے نے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی اور روس نے اس بارے میں ترکی کو وضاحت پیش کی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا: ہمارے سفارت کار کو وزارت خارجہ طلب کیا گیا اور انھیں ایک نوٹ دیا گیا، جس میں مخصوص حقائق بتائے گئے ہیں، جن کی تصدیق کی جائے گی۔امریکی اہلکار نے کہا کہ یہ خلاف ورزی جان بوجھ کر کئی گئی، نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے نیٹو کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ۔نیٹو نے روس سے مطالبہ کیا ہے وہ شامی حکومت کے مخالفین اور عام شہریون پر فضائی حملے بند کرے۔روس کا کہنا ہے کہ وہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کو نشانہ بنارہا ہے لیکن ترکی اور امریکی اتحاد کا کہنا ہے کہ روس کا ہدف شام میں بشارالسد کے حکومت کے مخالفین ہیں۔رکن ممالک نے ایسے غیر ذمہ دارانہ رویے کے شدید خطرات کے بارے میں تنبیہ کی ہے اور روس سے مطالبہ کیا ہے کہ حملے بند کرے ۔