• news

پیکج ووٹ لینے کیلئے نہیں‘ کسانوں کا حق ہے: نوازشریف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے کسان پیکیج کی معطلی کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اٹارنی جنرل کو الیکشن کمشن کے فیصلے کیخلاف مناسب عدالتی فورم میں فوری رٹ دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔ ترجمان وزیراعظم ہائوس مصدق ملک کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم کی سربراہی میں کسان پیکیج کی معطلی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا جس میں عدالت جانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ کسان پیکیج کسی مخصوص طبقے یا علاقے کیلئے نہیں بلکہ پورے ملک کے کسانوں کیلئے ہے، کسان پیکیج کسی پر احسان یا انتخابات میں ووٹ لینے کیلئے نہیں دیا بلکہ یہ ان کا حق تھا، کسان پیکیج پر عملدرآمد نہ ہونے کے اثرات پورے ملک پر پڑیں گے اور کسان برادری متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی مفادات اور علاقائی تعصب سے بالا تر ہو کر کسانوں کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ کسان پیکیج سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے نہیں دیا تھا بلکہ زرارعت کے شعبہ کو مزید فعال بنانے کیلئے دیا۔ وزیراعظم نے فصلوں کی پیداوار بڑھانے کیلئے زراعت کے بارے میں تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے زرعی تحقیقی انڈوومنٹ فنڈ کے قیام کی اصولی منظوری بھی دی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں زرعی مصنوعات کی قیمتیں اور طلب دونوں میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث کاشتکار برادری میں شدید بے چینی ہے۔ وزارت منصوبہ بندی اور فوڈ سکیورٹی نے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد کسان پیکیج کا اعلان کیا۔ اس موقع پر وزیر خزانہ نے بتایا کہ کسان پیکیج پہلے ہی بجٹ 2015-16 کا حصہ ہے۔ مزید برآں 12 ایکڑ کی حد تک کاشتکاروں کے لئے 5 ہزار امداد، چاول اور کپاس کے کاشتکاروں کے لئے شرح سود میں 2 فیصد تک کمی اور زرعی پیداوار انڈکس یونٹ میں 2 ہزار روپے سے 4 ہزار کا اضافہ کسانوں کے جائز مطالبات اور قابل اطلاق ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کسی سیاسی یا علاقائی تعصب کے بغیر کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے۔ دریں اثنا وزیراعظم کی زیر صدارت ایل این جی منصوبوں سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایل این جی منصوبے شفاف بنانے کیلئے ملکی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ حکومت لوڈشیڈنگ کے مسئلے سے نبٹے گی وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایل این جی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل سے توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ 2017ء کی گرمیوں تک 3600 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائیگی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزارت پانی و بجلی پٹرولیم توانائی منصوبوں کی تکمیل کیلئے رابطوں کو مربوط بنائیں۔

ای پیپر-دی نیشن