• news

کسانوں مزدوروں کو 2 وقت کھانا میسر نہیں‘ حکمران قومی دولت پر عیش کررہے ہیں: سراج الحق

لاہور + بہاولپور (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ جب تک کسانوں اور مزدوروں کے بچوں کے چہروں پر رونق نہیں دیکھ لیتا ان کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھوں گا، پاکستان صرف اسلام آباد میں بیٹھے شہزادوں کا نہیں اس کی خاطر خون پسینہ ایک کرنے والے کسانوں کا بھی ہے، تمام وسائل شہروں جبکہ محرومیوں اور پریشانیوں کا رخ دیہات کی طرف موڑ دیا گیا۔ اس استحصالی اور ظالمانہ نظام کے خلاف زندگی کی آخری سانس تک لڑوں گا۔ پاکستان کو محرومیوں کا شکار کرنے والے حکمران قومی مجرم ہیں جن سے تمام حساب بیباک کرنے کا وقت آگیا۔ اس سے پہلے کہ لاکھوں کسان حکمرانوں کے محلوں کا محاصرہ کرلیں حکمرانوں کو ان کے حقوق ان کی دہلیز پر پہنچانا ہوں گے۔ پاکستان پر 70ارب ڈالر کا قرضہ ہے جبکہ بیرونی بنکوں میں پاکستان کے کئی سو بلین ڈالر موجود ہیں ۔ملکی اقتدار پر قابض رہنے والوں نے قومی خزانے کو لوٹ کر اندرون اور بیرون ملک محل اور کارخانے بنا لئے لیکن غریب آج بھی چھت سے محروم ہے ۔حکمران قومی دولت پر عیش و عشرت کررہے ہیں جبکہ ملک کی خاطر دن رات محنت کرنے والے کسانوں اور مزدوروں کو دو وقت کا کھانا نصیب نہیں۔ جماعت اسلامی ان لٹیروں سے ایک ایک پیسہ نکلوائے گی۔ کسان راج تحریک کے زیر اہتمام بہاولپور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چولستان میں ہماری مائیں بہنیں اور بیٹیاں شدید گرمی میں مردوں کے شانہ بشانہ محنت کرتی ہیں لیکن ان کے بچوں کو پیٹ بھر کر کھانا اور تعلیم و صحت کی سہولتیں دستیاب نہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ بہاولپور صوبے کی بحالی جنوبی پنجاب کے عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے، جنوبی پنجاب کے کروڑوں عوام کو ان کے حق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ چولستان میں 70سال سے کسان زمینوں کو آباد کرنے کیلئے خون پسینہ ایک کررہے ہیں۔ حکومت نہ صرف ان کو زمینوں کے مالکانہ حقوق دے بلکہ ان زمینوں کی آبادکاری کیلئے ضروری وسائل فراہم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی فی من قیمت، چار ہزار، گنے کی 250 روپے، باسمتی چاول کی 2500 روپے اور مکئی کی فی من قیمت 1800 روپے مقرر کی جائے۔ کسانوں کو بجلی، تیل، کھاد، زرعی مشینری، بیج اور زرعی ادویات کی قیمتوں پر سبسڈی دی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن