کالاباغ ڈیم پر وفاقی کمشن بنانا ہوگا ورنہ مخالفت کرتے رہیں گے:پرویزخٹک
لاہور (خصوصی رپورٹر)وزیر اعلی خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے اگر کوئی سمجھتا ہے وہ زبردستی اور دھونس سے کالا باغ ڈیم بنائے گا تو ایسا نہیں ہو سکتا ،ہر صورت ہمارے تحفظات دور کرنے کے لئے وفاقی سطح پر کمیشن بنانا ہوگا ورنہ ہم اس ڈیم کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ کے پی کے میںاحتساب کا محکمہ اتنا مضبوط ہے وہ کرپشن پر مجھے بھی گرفتار کر سکتا ہے ،نظام کو بدلنے کے لئے میرٹ نا گزیر ہے۔ تحریک انصاف چیئرمین سیکرٹریٹ میں صوبائی وزیر عاطف خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے نے کہا ہم نے عام انتخابات میں قوم سے جو بھی وعدے کئے ان پر مکمل عملدرآمد کیا جارہا ہے ۔ ہم نے اپنے صوبے سے تھانہ کلچر کا مکمل خاتمہ کر کے پولیس کو حقیقی معنوں میں ایک فورس بنا دیا ہے اور اب تک پانچ سو افسران اور اہلکاران کو کرپشن کی وجہ سے نوکریوں سے فارغ کیا جا چکا ہے اور پانچ ہزار کے خلاف انکوائریاں چل رہی ہیں۔ ہم نے میں سرکاری ہسپتالوں اور سکولوں کا نظام مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کر دیاہے۔ انہوں نے کہا الیکشن کمشن نے آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی ہیں یا ان کا مسلم لیگ ن کے ساتھ مک مکا ہے کیونکہ وہ دھاندلی کی شکایات کا بھی نوٹس نہیں لیتا ۔ خیبر پی کے کے بلدیاتی انتخابات میں جو کچھ ہوا اس کی انکوائری کرنا اور ذمہ داروںکا تعین الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی جس میں وہ مکمل ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان صوبائی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے لیکن پارٹی چیئرمین کے طور پر انہیں حق حاصل ہے وہ پارٹی منشور پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں اس لئے ہم ان کو کبھی کبھار بریفنگ دیتے رہتے ہیں۔ سعد رفیق نے پنجاب میں تو ریلوے کی زمین دیدی ہے ہم میٹرو کے لئے خیبر پی کے میں ریلوے ٹریک مانگ رہے ہیں تو ہمیں بھی یہ ملنی چاہیے لیکن بار بار کی درخواست کے باوجود توجہ نہیں دی جارہی۔ نواز شریف بطور وزیر اعظم واپڈا کا محکمہ ٹھیک نہیں کر سکتے وہ ملک کیا چلائیں گے ،ہمارے ساتھ ظلم اور زیادتی ہو رہی ہے خیبر پی کے کے روزانہ پانچ سے چھ سو میگا واٹ بجلی چوری کر کے دوسرے صوبوں کو دی جارہی ہے، جسٹس (ر) وجیہہ الدین دماغی طور پر پاگل ہیں مجھ پر پارٹی ووٹرز کو خریدنے سمیت کوئی الزام ہے اور نہ ہی مجھے کسی نے آج تک کوئی نوٹس دیا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعلی خیبر پی کے پرویز خٹک کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ صوبائی حکومت نے ضلعی حکومتوں کے قواعدوضوابط کو حتمی شکل دیدی۔ وزیراعلیٰ نے کہا ضلعی حکومتوں کو صوابدیدی اختیارات حاصل نہیں ہوں گے ہر ضلع کی ترقیاتی حکمت عملی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی وضع کریگی۔