• news

لین دین کے معاملے کو بنیاد بناکر جبری مشقت نہیں لی جا سکتی: ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے بھٹہ مالک کی قیدسے 21مزدوروں کو بازیاب کروا کے رہا کر دیا۔ عدالتی حکم پر رہائی پانے والوں میں 9 بچے اور 5 خواتین بھی شامل ہیں۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ باہمی لین دین کے معاملات کو بنیاد بنا کر جبری مشقت نہیں لی جا سکتی کیونکہ آئین اور قانون میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔ عدالتی حکم پر بیلف نے تمام افراد کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیا۔ بیلف نے عدالت کو بتایا کہ تھانہ صدر سرگودھا کے علاقے کے بھٹہ مالک نے گزشتہ 10 ماہ سے بھٹہ مزدوروں کو اپنی غیر قانونی قید میں رکھا تھا اور ان سے جبری مشقت لی جا رہی تھی۔ بھٹہ مالک جبری مشقت سے انکار پر انہیں تشدد کا نشانہ بھی بناتا رہا اور انہیں کوئی معاوضہ بھی ادا نہیں کیا۔ بھٹہ مالک نے مؤقف اختیار کیا کہ مزدوروں نے 22 لاکھ روپے ایڈوانس لے رکھا ہے۔ ان سے کئے گئے معاہدے کے مطابق معاوضہ بھی دیا جا رہا ہے۔ فاضل عدالت نے بھٹہ مالک کا مؤقف مسترد کرتے ہوئے بازیاب کرائے گئے تمام مزدوروں کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کے طبی معائنہ کرانے کے بھی احکامات صادر کر دئیے۔ فاضل عدالت نے پولیس کو بھٹہ مالک کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی۔

ای پیپر-دی نیشن