• news

بلوچستان اسمبلی: آئی جی کو گداگر کوئٹہ سے جلد نکالنے کا ٹاسک دینگے: وزیراعلیٰ

کوئٹہ (بیورو رپورٹ) بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر صحت میر رحمت صالح بلو چ نے کہاکہ سال 2014-15ء کے بجٹ میں ضلع بارکھان کے لئے اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں اور ایوان کو تمام تعینات کئے گئے ڈاکٹروں کی حاضری اور غیر حاضری کی تفصیل دی جا چکی ہے۔ سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہاکہ بارکھان میں ایک لیڈی ڈاکٹر ڈیوٹی دے رہی ہے، علاقے میں ایک ایل ایچ وی ہے جو کہ ایم بی بی ایس کا کام بھی کر رہی ہے۔ محکمہ صحت پوری معلومات فراہم نہیں کررہا۔ وزیر صحت نے کہاکہ کچھ ڈاکٹروں کے شوہر کوئٹہ میں موجود ہیں اور بعض ڈاکٹر ایف سی پی ایس اور ایم سی پی ایس کر رہے ہیں ایسی صورتحال میں قانونی رعایت حاصل ہے۔ وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ متعلق ڈی ایچ او اور ڈی سی کے ذریعے معلوم کیاجائے گا کہ اگر کسی کے آرڈر ہوئے ہیں تو انہیں تعینات کیوں نہیں کیا گیا اور ان کی حاضری یقینی کیوں نہیں بنائی گئی اور اگر کوئی شخص بغیر آرڈر کام کر رہا ہے تو اسے معطل کیا جائے گا۔ اجلاس میںحسن بانوبانو رخشانی کی جانب سے تحریک التواء نمبر 3پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ملک میں پیشہ ور بھکاریوں جن میں مرد اور خواتین حتیٰ کہ معصوم بچے بھی شامل ہیں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جوکہ لمحہ فکریہ ہے لیکن تاحال اس کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ انہیں علم ہوا ہے کہ بعض گداگر لڑکیوں اور بچوں کو نشہ آور انجکشن بھی لگاتے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ آئی جی پولیس کو ٹاسک دینگے کہ ان گداگروںکو کوئٹہ شہر اور بازار سے جلد ازجلد باہر نکالا جائے جس کے بعد تحریک التواء نمٹا دی گئی۔ پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے خاتون رکن صوبائی اسمبلی شاہدہ رؤف نے کہاکہ صدر مملکت کی آمد پر پہلی بار گورنر ہائوس گئی جہاں خواتین اور پارلیمنٹرینز کے ساتھ انتہائی نامناسب رویہ اختیار کیا گیا۔ میری گاڑی کو گورنر ہائوس کی پارکنگ میں کھڑا کیا گیا جبکہ ایک بیوروکریٹ کی گاڑی کو میرے سامنے اندر تک جانے کی اجازت دی گئی۔ انہوںنے وزیر اعلیٰ سے گلہ کیا کہ ہمیں پروٹوکول اہلکاروں کے اس رویہ انتہائی شرم محسوس ہوئی اور ہماری عزت کا بالکل خیال نہیں رکھا گیا آئندہ یا تو ہمیں عزت دی جائے یا پھر ہمیں بلایا ہی نہ کریں۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وضاحت کی جب صدر مملکت اور وزیراعظم آتے ہیں تو گورنر ہائوس کی سکیورٹی وفاق لیتا ہے ہم نے پہلے بھی ایسے واقعات کی شکایت وفاق کو کی ہے تاہم میں اس بار بھی آپ شکایت کا ازالہ کرنے کیلئے وفاق سے بات کروں گا۔ نواب ثناء اللہ زہری نے کہاکہ ہم آپ سے معذرت خواہ ہوںکہ آپ کے ساتھ یہ رویہ اختیار کیا گیا اور اس معاملے پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو آگاہ کرونگا۔ پی آئی اے اور نجی ائیر لائن سے زائد کرایہ وصول کرنے پر راحیلہ درانی لیاقت آغا جان محمد جمالی نے کہاکہ پی آئی اے کے پائلٹ ہڑتال پر ہیں اور نجی ائیر لائن کی جانب سے من مانا کرایہ وصول کیا جا رہاہے اس پر رولنگ دی جائے۔ جان محمد جمالی نے کہاکہ اگر ہم خواتین ارکان اسمبلی کو عزت نہیں دے سکتے تو ہمیں گھر چلے جانا چاہئے۔

ای پیپر-دی نیشن